سی پی آئی اور سی پی ایم کو اتم کمار ریڈی کا مکتوب، اپوزیشن میں اتحاد کی اپیل
حیدرآباد ۔ کانگریس نے ناگرجنا ساگر اسمبلی حلقہ کے ضمنی چناؤ میں بائیں بازو جماعتوں کی تائید حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا نے سی پی آئی اور سی پی ایم ریاستی سکریٹریز چاڈا وینکٹ ریڈی اور ٹی ویرا بھدرم کو علیحدہ علیحدہ مکتوب روانہ کیا اور ٹیلی فون پر بات چیت بھی کی۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ ناگرجنا ساگر ضمنی چناؤ اہمیت کا حامل ہے۔ ٹی آر ایس حکومت کی مخالف عوام پالیسیوں کو روکنے کے لئے کانگریس پارٹی کے امیدوار جانا ریڈی کی کامیابی ضروری ہے۔ لہذا سی پی آئی اور سی پی ایم دونوں کو کانگریس امیدوار کی تائید کرنی چاہئے۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے بھی سی پی آئی اور سی پی ایم قائدین سے ربط کیا۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ کمیونسٹ جماعتیں اپنے امیدوار کھڑا کرنے کی بجائے کانگریس کی تائید کریں تاکہ حکومت کو سبق سکھایا جاسکے۔ کمیونسٹ جماعتوں نے اندرون دو ہفتے اپنی پالیسی ظاہر کرنے کا تیقن دیا۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ عوام کی توقعات کے مطابق اپوزیشن کو متحدہ مقابلہ کرنا چاہئے۔ کانگریس امیدوار جانا ریڈی نے اپنی انتخابی مہم شروع کردی ہے۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ تلنگانہ میں کے سی آر کی ٹی آر ایس حکومت بدعنوانیوں اور غیر جمہوری اصولوں پر کاربند ہے۔ بی جے پی مذہبی جذبات کو بھڑکاکر سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ بدعنوانیوں میں ملوث ٹی آر ایس اور فرقہ پرست بی جے پی کو شکست دینے سیکولر طاقتوں کو متحد ہونا چاہئے۔ کانگریس امیدوار جانا ریڈی نے 7 مرتبہ رکن اسمبلی کی حیثیت سے عوام کی غیر معمولی خدمت کی ہے۔ کابینی وزیر کی حیثیت سے جانا ریڈی نے نلگنڈہ ضلع کے لئے کئی آبپاشی پراجکٹس کو منظوری دی۔ بھٹی وکرمارکا اور اتم کمار ریڈی نے کہا کہ جانا ریڈی کی سیاسی زندگی بے داغ ہے اور عوامی خدمات کا غیر معمولی ریکارڈ دیکھتے ہوئے ضمنی چناؤ میں کمیونسٹ جماعتوں اور دیگر سیکولر طاقتوں کو کانگریس کی تائید کرنی چاہئے۔