ناگر کرنول میں ایس ایل بی سی پراجکٹ کی سرنگ کے تعمیری کاموں کا آغاز

   

چیف منسٹر ریونت ریڈی نے سروے کا معائنہ کیا، 4600 کروڑ سے 40 کیلو میٹر طویل سرنگ کی تعمیر
حیدرآباد ۔ 3 ۔نومبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ دنیا کے سب سے طویل 40 کیلو میٹر کی ایس ایل بی سی سرنگ کی تعمیر کا کام بہر صورت مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرنگ کی تعمیر سے پراجکٹ سے متصل زیر آب آنے والے علاقوں کے متاثرین کو مناسب معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ پراجکٹ کا تخمینہ 4600 کروڑ طئے کیا گیا اور حکومت پراجکٹ کی تکمیل کے ذریعہ تین لاکھ ایکر اراضی کو پانی سیراب کرے گی۔ دریائے کرشنا سے 30 ٹی ایم سی پانی حاصل کیا جائے گا ۔ چیف منسٹر نے پراجکٹ کی عدم تکمیل کیلئے سابق بی آر ایس حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ سیاسی وجوہات کے سبب 10 برسوں میں سرنگ کی تعمیر پر توجہ نہیں دی گئی۔ سری سیلم لیفٹ بینک کنال پراجکٹ 1983 میں منظور کیا گیا تھا ۔ وائی ایس راج شیکھر ریڈی حکومت نے 2004 میں 1968 کروڑ کی لاگت سے دو سرنگوں کی تعمیر کا آغاز کیا۔ 2014 میں کے سی آر کے چیف منسٹر بننے کے بعد تعمیری کاموں کو روک دیا گیا ۔ کے سی آر اور ہریش راؤ نے جان بوجھ کر پراجکٹ کو روک دیا اور نلگنڈہ ضلع کو پانی کی سربراہی متاثر ہوئی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کے سی آر دور حکومت میں 2000 کروڑ میں پراجکٹ مکمل کیا جاسکتا تھا لیکن آج پراجکٹ کا تخمینہ بڑھ کر 4500 کروڑ ہوچکا ہے۔ چیف منسٹر نے گزشتہ 10 برسوں میں دریائے کرشنا پر ایک بھی پراجکٹ مکمل نہ کرنے کا بی آر ایس حکومت پر الزائد عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کالیشورم پراجکٹ پر 1.05 کروڑ خرچ کئے گئے۔ چیف منسٹر نے آج ایس ایل بی سی ٹنل کی تعمیر کیلئے شروع کردہ فضائی الیکٹرو میگنیٹک سروے کا آغاز کیا ۔ ناگر کرنول ضلع کے منے واری پلی میں سروے کا آغاز ہوا۔ چیف منسٹر نے سروے کیلئے استعمال کئے جانے والے ہیلی کاپٹر کا معائنہ کیا اور عہدیداروں سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی فوج کے ماہرین کی مدد سے سرنگ کی تعمیر کا کام مکمل کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پراجکٹ کی عدم تکمیل پر عوام نے بی آر ایس کو اقتدار سے بیدخل کردیا ۔ ریونت ریڈی نے دریائے کرشنا کے پانی پر آندھراپردیش سے مفاہمت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ۔ آندھراپردیش کو زائد پانی کی استعمال کی اجازت دی گئی۔ وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی نے سرنگ کی تعمیر میں ماہرین کی خدمات کی تفصیلات پیش کیں۔ اس موقع پر وزیر عمارات و شوارع کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی اور اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔1