ملک کی مختلف ریاستوں میں متعدد مسلمانوں کے خلاف مقدمات و گرفتاریاں
حیدرآباد۔25۔ستمبر۔(سیاست نیوز) نبی اکرم ﷺ سے اظہار محبت کے لئے آویزاں کئے جانے والے بیانر و پوسٹرس فرقہ پرستوں کی آنکھوں میں کھٹکنے لگے ہیں اور وہ اللہ کے رسول ﷺ سے اظہار محبت کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے لگے ہیں ۔ ملک کی ریاست اتر پردیش کے علاقہ کانپور میں لگائے گئے بورڈ پر I Love Mohammed کی تحریر پر جہاں اعتراض کرتے ہوئے 2 مختلف ایف آئی آر درج کی گئی تھیں اس کے بعد ملک کے مختلف علاقوں بلکہ دنیا بھر میں یہ مہم شروع ہوگئی اور ہندستان میں نبیﷺ سے اظہار محبت کرنے والوں پر مقدمات درج کئے جانے کی اطلاعات گشت کرنے لگی جس کے بعد ہندستان کے مختلف حصوں میں آئی لو محمدؐ کے بورڈ آویزاں کئے جانے لگے ہے اور کئی شہروں میں اس سلسلہ میں احتجاجی ریالیاں منظم کرتے ہوئے مظاہرہ کیا جانے لگا جس کے نتیجہ میں تاحال ہندستان بھر میں 38 گرفتاریاں عمل میں لائی جاچکی ہیں اور 21 ایف آئی آر درج کرتے ہوئے 1324 مسلم نوجوانوں کو مختلف مقدمات میں ماخوذ کیا جاچکا ہے۔ اے پی سی آر نے کانپور میں پیش آئے واقعہ کے بعد ہونے والی واقعات کی تفصیلات پر مشتمل رپورٹ جاری کرتے ہوئے اس بات کا انکشا ف کیا ہے کہ ملک کی مختلف ریاستوں اور شہروں میں جہاں مسلم نوجوانوں نے ’’آئی لو محمدﷺ‘‘ کے بیانر اور پوسٹرس کے ساتھ جو احتجاج کیا ہے ان میں 1324 نوجوانوں کو مختلف مقدمات میں ماخوذ کیاگیا ہے ۔ اے پی سی آر کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ ملک میں اترپردیش کے علاوہ گجرات اور مہاراشٹرا میں بھی نوجوانوں کو اظہار محبت کے لئے لگائے جانے والے بیانرس اور پوسٹرس کے نتیجہ میں مقدمات میں ماخوذ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اترپردیش کے اناؤ میں جملہ 8 ایف آئی آر رج کی گئی ہیں جن میں 8 مسلم نوجوانوں کو ماخوذ کیا گیا اور 5 نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے ۔ شاہجہاں پورمیں ایک ایف آئی آر درج کرتے ہوئے 200نوجوانوں کو ماخوذ کیاگیا جس میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ۔باغپت میں جہاں ایک ایف آئی آر در ج کرتے ہوئے 150 نوجوانوں کو ماخوذ کیاگیا ہے اور 2نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی جاچکی ہے۔ قیصر گنج میں 1ایف آئی آر درج کرتے ہوئے 355 نوجوانوں کو مقدمات درج کئے گئے ہیں لیکن کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ۔ کانپور میں 1ایف آئی آر درج کرتے ہوئے 24 نوجوانوں پر مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ کوشمبھی میں 1ایف آر درج کرتے ہوئے 3مسلم نوجوانوں کو ماخوذ کیاگیا ہے اور تینوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔مہاراج گنج میں پولیس نے 1 ایف آئی آر درج کرتے ہوئے 64افراد پر مقدمات درج کئے ہیں جن میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ۔ اسی طرح وارناسی میں 1 ایف آئی آر درج کرتے ہوئے 20نوجوانوں کو مقدمہ میں ماخوذ کیاگیا ہے۔اسی طرح ریاست اترکھنڈ میں ایک ایف آئی آر درج کرتے ہوئے 401 مسلمانوں پر مقدمات درج کئے گئے ہیںجن میں 7 نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی جاچکی ہے۔ریاست گجرات کے وڈودرہ میں 1 ایف آئی آر درج کرتے ہوئے 88 نوجوانوں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں ۔ جبکہ گجرات کے ہی علاقہ گودھرا میں بھی 1ایف آئی آر درج کرتے ہوئے 88 نوجوانوں پر مقدمات درج کئے گئے ہیں جن میں 17 نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہیں ۔ مہاراشٹرا کے علاقہ بائیکلہ میں بھی ایک ایف آئی آر درج کرتے ہوئے ایک نوجوان کو مقدمہ میں ماخوذ کیاگیا تھا جس کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ ہندستان میں I Love Mohammed کے بیانر آویزاں کرنا یا پوسٹر تھام کرمظاہرہ کرنا کوئی جرم نہیں ہے لیکن اس کے باوجود بی جے پی کے اقتدار والی ریاستوں میں اس مہم میں حصہ لینے پر فوجداری مقدمات میں ماخوذ کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا جانے لگا ہے جو کہ غیر قانونی ہے۔3