نبی رحمتؐ کے بتائے ہوئے طریقہ پر عمل کرکے زندگی خوشگوار بنائیں

   

سنی دعوت اسلامی ظہیرآباد کا اجتماع ، مولانا شاکر علی نوری، مولانا امین القادری و دیگرعلماء کا خطاب

ظہیرآباد 18/مئی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) مشہور عالم دین مولانا حافظ شاکر علی نوری امیرسنی دعوت اسلامی ممبئی نے سنی دعوت اسلامی شاخ ظہیرآباد کے زیر اہتمام منعقدہ سنی اجتماع کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے برملا کہا کہ تنہائی میں گناہ سے بچنا ہی ایمان کے اعلی ہونے کی علامت ہے ۔ اکثر لوگ عوامی سطح پر بڑے نیک ہوتے ہیں لیکن ان کی تنہائی انتہائی گناہوں کے دلدل میں پھنسی ہوئی ہوتی ہے ۔ مسلمان کا یہ کامل ایمان ہوناچاہئے کہ اللہ اس کے ہر فعل سے باخبر ہے ۔ دور حاضر میں ظالم حکمرانوں کی اولاد کا نافرمان ہونا آپسی جھگڑوں میں اضافہ ہونا معاشرے میں بے سکونی پیدا ہونا ، مہنگائی کا عروج پر پہنچنائی لڑکیوں کی شادیوں میں رکاوٹیں پیش آنا ۔ ان تمام مشکلات صرف اورصرف زمین پر اللہ کے بندوں کی نافرمانی اور زنا کے گناہ میں مبتلا ہونے سے پیش آتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ معاشرے میں لوگ نیکی بھی کر رہے ہیں اور گناہ بھی کر رہے ہیں لیکن گناہ کو گناہ سمجھنے سے قاصر ہیں ۔ مسلمان اپنے ظاہر و باطن کو ایک کریں ۔ نوجوان اپنے مستقبل کو رسول اللہﷺ ، کے بتائے ہوئے طریقے پر عمل کرتے ہوئے زندگی کو خوشگوار بنائیں ۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ ان برائیوں سے اجتناب کریں ۔ انہوں نے دوٹوک کہا کہ موجودہ دور میں مسلمانوں کو کسی بھی مخالف اسلام حکمرانوں سے ڈرنے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ کوئی آتا ہے کوئی جاتا ہے ۔ مسلمان کا تعلق صرف اور صرف اللہ قادر المطلق کی ذات سے ہونا چاہئے۔ برخلاف اس کے جو اللہ کی محبت میں مرتا ہے اللہ اس کو مرجعِ خلائق کی سعادت سے سرفراز کردیتے ہیں ۔ مولانا سید امین القادری مالیگاؤں نے بھی مخاطب کیا ۔ اس اجتماع میں محمد خضر یافعی ، مولانا شاہ محمد سلیمان مظہری ، مولانا شاہ محمد یوسف صوفی افتخاری نگران سنی دعوت اسلامی ظہیر آباد ،جناب محمد ممتاز علی قادری ، جناب محمد سلیم قادری ، جناب محمد ابراہیم رضوی ، جناب محمد جمیل الدین صدر مسجد موسٰی ،نائب محمد رحیم الدین ، جناب محمد اکبر درگاہی ، جناب محمد علی پہلوان اور جناب محمد سلیم نے مہمانوں کی شالپوشی وگلپوشی کرتے ہوئے تہنیت پیش کی ۔ مبلغین سنی دعوت اسلامی ظہیر آباد اور دیگر نے بارگاہ رسالت مآب میں ہدیہ نعت پیش کیا ۔