نتن یاہو ہنگری پہنچ گئےبین الاقوامی عدالت کے وارنٹ گرفتاری کی دھجیاں اڑا دیں

   

ہنگری : اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کا طیارہ آج جمعرات کو علی الصبح بوڈاپسٹ کے ہوائی اڈے پر اتر گیا۔ یہ بات ہنگری کے وزیر دفاع نے بتائی جنھوں نے رن وے پر اسرائیلی وزیر اعظم کا استقبال کیا۔وزیر دفاع کرسٹوف زیلے نے فیس بک پر پوسٹ میں لکھا ”بنیامین نیتن یاہو آپ کا بوڈاپسٹ میں خیر مقدم کیا جاتا ہے”۔ نیتن یاہو اپنے اتحادی وکٹر اوربان کی دعوت پر ہنگری کا دورہ کر رہے ہیں جو کئی روز تک جاری رہے گا۔ اسرائیلی وزیر اعظم اپنے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے جاری گرفتاری کے وارنٹ چیلنج کرتے ہوئے یہ 4 روزہ دورہ کر رہے ہیں۔ اس لیے کہ ہنگری بین الاقوامی فوجداری عدالت کا رکن ہے۔اوربان نے مذکورہ عدالت کے وارنٹ کو نظر انداز کر دیا۔ وہ بین الاقوامی عدالت پر ”سیاسی مقاصد کے لیے تنازع میں مداخلت” کا الزام عائد کرتے ہیں۔اوربان کی حکومت کے ارکان نے تجویز پیش کی ہے کہ ہنگری اس عدالت کی رکنیت سے دست بردار ہو جائے۔ ہنگری نے 2001 میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے سمجھوتے پر دستخط کیے تھے۔ اس وقت یورپی یونین میں شامل تمام 27 رکن ممالک بین الاقوامی عدالت کے سمجھوتے پر دستخط میں شامل ہیں۔ لہذا تمام رکن ممالک پر لازم ہے کہ وہ ان فراد کو حراست میں لیں جن کے خلاف عدالت گرفتاری کے وارنٹ جاری کر چکی ہے۔ البتہ عدالت اس پر عمل درآمد کے لیے رکن ممالک پر ہی انحصار کرتی ہے۔اگرچہ ہنگری بین الاقوامی فوجداری عدالت کے بانی ارکان میں سے ہے تاہم اس کے وزیر اعظم نے گرفتاری کے وارنٹ جاری ہونے پر واضح کر دیا تھا کہ بوڈاپسٹ اس فیصلے پر عمل درآمد نہیں کرے گا۔اسرائیل اور امریکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے رکن نہیں ہیں۔ اس لیے کہ واشنگٹن کا موقف ہے کہ عدالت کو سیاسی محرکات کی بنیاد پر قانونی کارروائیوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے