الیکشن کمیشن خاموش کیوں ہے، آر جے ڈی لیڈر کا سوال ، بہار پر باہری لوگ حاوی ہونے کوشاں
پٹنہ ۔ 30 اکٹوبر (ایجنسیز) مہاگٹھ بندھن کے وزیر اعلیٰ امیدوار اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے نتیش کمار حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ بہار میں اسمبلی الیکشن کا اعلان ہونے کے بعد بھی سرکاری منصوبہ کی رقم لاکھوں خواتین میں تقسیم کررہی ہے۔ اس الزام کے ساتھ ساتھ تیجسوی نے الیکشن کمیشن کو بھی نشانہ بنایااور سوال کیا ہے کہ اس کی اخلاقیات کہاں چلی گئی؟ انھوں نے کہا کہ الیکشن کے درمیان بھی 10 لاکھ خواتین کو پیسہ دیا جارہا ہے۔ این ڈی اے کی ’مکھیہ منتری اُنتی بیٹی یوجنا‘ کے تحت یہ رقم تقسیم کی گئی ، جو کہ 24 اکتوبر کو بھی کئی خواتین کو حاصل ہوئی ہے۔ تیجسوی یادو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات مستقل ہو رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں الیکشن کمیشن سے یہ سوال کرنا جائز ہے کہ اس کی اخلاقیات کہاں گئی؟ نتیش حکومت کے تعلق سے آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ آخر 20 سال میں انھوں نے پیسے کیوں نہیں دیئے، انتخابات کے درمیان یہ رقم تقسیم کرنا ضروری کیوں ہو گیا؟ الیکشن کے بعد بھی تو یہ پیسے دیئے جا سکتے تھے! تیجسوی یادو کا کہنا ہے کہ لاکھوں خواتین کے درمیان تقسیم کی گئی یہ رقم دراصل ’رشوت‘ ہے۔ الیکشن کمیشن کو اس بارے میں سوچنا چاہیے۔ پورا ملک اس چیز کو دیکھ رہا ہے کہ کس طرح الیکشن کمیشن کی موجودگی میں رشوت دی جا رہی ہے۔ ابھی تو قرض کی شکل میں دیا جا رہا ہے، پھر یہ لوگ بہنوں و ماؤں سے چھیننے کا کام کریں گے کیونکہ دی جا رہی رقم قرض ہے، جسے سود کے ساتھ وہ لوگ وصول کریں گے۔ مہاگٹھ بندھن کے وزیر اعلیٰ امیدوار نے این ڈی اے پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ وہ باہری لوگوں کو بہار پر حاوی کرنا چاہتے ہیں۔ وہ بہار کو اپنا نوآبادیات بنانا چاہتے ہیں، یہ لوگ بہار پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے تیجسوی نے کہا کہ ہم بہار کے لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ اس بار ’نیا بہار‘ بنانے کا سنہرا موقع ہے۔ اگر یہ لوگ (این ڈے ای) دوبارہ اقتدار میں آ گئے تو بہار کا پچھڑنا یقینی ہے۔ انھیں بہار کا بھلا کرنا ہوتا تو پیش قدمی کر چکے ہوتے، کیونکہ 12 سال سے ڈبل انجن حکومت ہے، اور 20 سال سے یہاں اُن ہی کی حکومت ہے۔