پٹنہ، 02 ستمبر (یواین آئی) بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو نے آج ریاست کی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے ) حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نتیش کمار کے قریبی وزیر کے ماتحت کام کرنے والے تین انجینئروں کی 500، 300 اور 100 کروڑ روپے کی غیر قانونی جائیداد کا پردہ فاش کیا گیا ہے ۔ مسٹر یادو نے الزام لگایا ہے کہ ایک انجینئر کے گھر سے 13 کروڑ روپے نقد برآمد ہوئے ہیں اور وہ 500 کروڑ روپے کی جائیداد کا مالک ہے ۔ اقتصادی جرائم کی شاخ کے چھاپے کے دوران ایک اور انجینئر نے 10 کروڑ روپے کے نوٹ جلا دیے اور آٹھ گھنٹے تک گھر کا دروازہ نہیں کھولا۔ اس کے باوجود اس کے پاس سے نقد رقم برآمد ہوئی اور اس کی کل جائیداد 100 کروڑ روپے بتائی گئی۔ جبکہ تیسرے انجینئر کے پاس 300 کروڑ روپے کی جائیداد کا پتہ چلا ہے ۔ انہوں نے ان معاملات کو ‘این ڈی اے حکومت کی پیدا کردہ ادارہ جاتی بدعنوانی’کی زندہ مثال قرار دیا اور سوال کیا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار گلوبل ٹنڈرنگ سے مالامال ہونے والے وزیر کے گھر صبح ۔ شام کس حساب کتاب کی لئے جاتے ہیں۔ مسٹر یادو نے الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ خود ان مجرموں اور بدعنوان لوگوں سے ملتے ہیں جنہیں حکومت اور ان کے ہی محکموں کے ذریعہ سرٹیفائیڈ کیا گیاہے ۔ انہوں نے کہا، 14 کروڑ بہاری ،تھانہ اور بلاک سطح پر موجود رشوت ستانی اور بدعنوانی کی گواہی دے رہے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ جب اتنا کالا دھن اور کرپشن کا خلاصہ ہوچکا ہے تو وزیر اعلیٰ اور متعلقہ وزیر ابھی تک خاموش کیوں ہیں۔ کیا اس سے یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ کرپشن میں اعلیٰ سطح پر بھی لوگ ملوث ہیں؟