وزیراعلیٰ کے عہدے سے فوری مستعفی ہونے اورمعذرت خواہی کامطالبہ:مسلم لیگ ویمنس ونگ
گلبرگہ 17ڈسمبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مولانا محمد نوح ،ریاستی جنرل سکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ کے بموجب پارٹی کی ویمن نیشنل وِنگ نے بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے استعفے اور فوری معافی کا مطالبہ کیا ہے۔پارٹی کی ویمن ونگ کی قومی صدر فاطمہ مظفر میونسپل کارپوریٹر گریٹر چینئی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اسے ہندوستان میں مسلم خواتین کے وقار، آئینی حقوق اور مذہبی آزادیوں پر حملہ قرار دیا ۔ان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ محض کسی فرد کی ذاتی بدسلوکی نہیں ہے، بلکہ یہ ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 25 کی صریح خلاف ورزی ہے، جو ہر شہری کو اپنے مذہب پر آزادانہ طور پر عمل کرنے، اس کی پیروی کرنے اور اس کی تبلیغ کرنے کا حق دیتا ہے۔فاطمہ مظفر کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ایسا عمل چاہے وہ براہِ راست ہو یا علامتی ، جو حجاب، نقاب یا مسلم خواتین کی مذہبی شناخت کی توہین کرے، ان کے وقار، خودمختاری اور بنیادی حقوق پرحملہ کے مترادف ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مسلم خواتین اس ملک کی مکمل آئینی تحفظ یافتہ شہری ہیں۔ کسی بھی وزیرِ اعلیٰ، آئینی عہدیدار یا عوامی نمائندے کو یہ اخلاقی یا قانونی حق حاصل نہیں کہ وہ ان کے مذہبی طور طریقوں کی تذلیل کرے یا انہیں عوامی ذلت کا نشانہ بنائے۔ اس طرح کے اقدامات امتیاز کو فروغ دیتے ہیں، اسلاموفوبیا کو ہوا دیتے ہیں اور ہماری جمہوریت کے سیکولر ڈھانچہ کو کمزور کرتے ہیں۔ویمنس ونگ کی قومی صدر نے بہار کے وزیرِ اعلیٰ کو یاد دلایا کہ آئینی عہدہ آئینی طرزِ عمل کا تقاضا کرتا ہے۔ اقتدار کسی کو مذہبی جذبات کو مجروح کرنے یا شخصی وقار کو پامال کرنے کا لائسنس نہیں دیتا ، بالخصوص اقلیتی برادریوں کی خواتین کے معاملہمیں اسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔آئی یو ایم ایل ویمن منز وِنگ نے بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار سے فوری اور عوامی معافی کا مطالبہ کیا ہے۔اس کی واضح یقین دہانی طلب کی ہے کہ پورے ہندوستان میں مسلم خواتین کی مذہبی اور شخصی آزادیوں کا تحفظ کیا جائے گا۔ان کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی طاقت اس کے کثرت میں وحدت کے اصول میں مضمر ہے۔ اس تکثریت کو کمزور کرنے کی کوئی بھی کوشش، بالخصوص اقتدار میں موجود افراد کی جانب سے اس طرح کی حرکت نا قابل قبول ہے۔ آئی یو ایم۔ایل مستقبل میں بھی مسلم خواتین کے وقار، آئینی حقوق اور مذہبی آزادی کے دفاع میں مضبوطی کے ساتھ کھڑے رہیں گی۔
