نتیش کمار کا سیاسی مزاج پسند نہیں ، نہ سیاسی اخلاق قابل قدرہیں

,

   

جے ڈی (یو) سربراہ اپنے سیاسی مفاد کی خاطر کچھ بھی کرگزرتے ہیں، ایل جے پی لیڈر چراغ پاسوان کی کھری کھری

پٹنہ : صدر لوک جن شکتی پارٹی چراغ پاسوان نے آج واضح کیاکہ چیف منسٹر نتیش کمار کی جے ڈی (یو) کے ساتھ اُن کے علیحدگی اختیار کرنے کا بہار میں اسمبلی انتخابات کے لئے نشستوں کی تقسیم کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، بلکہ اُن کی پارٹی کی سیاست کی ہمیشہ اُنھوں نے مخالفت کی ہے۔ پاسوان نے کہاکہ اُن کی پارٹی نے گزشتہ سال لوک سبھا چناؤ جے ڈی (یو) کے ساتھ اتحاد میں لڑے تھے کیوں کہ نتیش کمار کی این ڈی اے میں واپسی کے سبب کچھ سیاسی مجبوریاں پیدا ہوگئی تھیں۔ پاسوان نے کہاکہ نتیش کمار کی پارٹی نے عام انتخابات میں اتحادی اُصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایل جے پی امیدواروں کے خلاف کام کیا۔ 37 سالہ پاسوان جو حال ہی میں اپنے والد و بانی ایل جے پی رام ولاس پاسوان کو کھوچکے ہیں، اُنھوں نے الزام عائد کیاکہ چیف منسٹر بہار نے گزشتہ سال جب سابق مرکزی وزیر نے جے ڈی (یو) سربراہ سے ملاقات کی تھی تب انھوں نے ناروا سلوک کیا تھا۔ آنجہانی پاسوان نے راجیہ سبھا کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے لئے اُن سے اپنے ہمراہ چلنے کی درخواست کی تھی۔ چراغ پاسوان نے پی ٹی آئی ۔ بھاشا کو انٹرویو میں بتایا کہ نتیش کمار نے حال ہی میں مذاق اُڑاتے ہوئے ریمارک کیاکہ میرے والد جے ڈی (یو) کی حمایت کے بغیر راجیہ سبھا کے لئے منتخب نہیں ہوسکتے تھے کیوں کہ ہمارے صرف دو ایم ایل اے تھے۔ اُنھیں یاد رکھنا چاہئے کہ میرے والد کو اُس وقت کے سربراہ بی جے پی امیت شاہ نے خود راجیہ سبھا نشست دینے کا وعدہ کیا تھا۔ تب مجھے بہت بُرا لگا جب نتیش نے میرے والد کی توہین کی اور کاغذات نامزدگی کے ادخال کے لئے اُن کے ساتھ نہیں رہے۔ وہ تب آئے جب اِس موقع کے لئے طے مہورت گزر چکا تھا۔ کوئی بھی بیٹا اِس طرح کا سلوک برداشت نہیں کرسکتا ہے۔ ایل جے پی کے سربراہ نے ایسی باتوں کو بھی خارج کردیا کہ اُنھوں نے جے ڈی (یو) کے خلاف بغاوت اِس لئے کی کیوں کہ برسر اقتدار پارٹی نے نشستوں کی تقسیم میں اتحاد کے جونیر پارٹنر کو معقول نشستیں دینے سے انکار کیا ہے۔ چراغ نے دعویٰ کیاکہ وہ مرکزی وزیر امیت شاہ اور بی جے پی سربراہ جے پی نڈا سے حالیہ عرصہ میں کئی بار ملاقات کرچکے ہیں۔ ایک بار بھی نشستوں کی تقسیم کا مسئلہ زیربحث نہیں آیا۔ یہ ذہن نشین رکھنا چاہئے کہ ایل جے پی کو کبھی بھی نتیش کمار کے طرز کی سیاست پسند نہ رہی۔ اُنھوں نے اپنے سیاسی فوائد کے لئے مہا دلتوں کے ذیلی زمرہ کی تشکیل کے ذریعہ دلتوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ ایل جے پی کے سربراہ نے چیف منسٹر بہار کے ’سات عہد‘ والی بات کو بکواس قرار دیا اور ریمارک کیاکہ بقیہ ملک کافی پیشرفت کررہا ہے اور یہاں بہار میں وہ پائپ کے ذریعہ پانی اور کنکریٹ کی سڑکوں کی باتوں میں مصروف ہیں۔ چیف منسٹر کرپشن، کرائم اور کمیونلزم کو برداشت نہ کرنے کی باتوں سے کبھی تھکتے نہیں لیکن حقیقت حال یہ ہے کہ ریاست کی ہر سرکاری اسکیم پر عمل آوری میں کرپشن موجود ہے۔