نرسنگ قبائلی طالبہ کی مشتبہ حالت میں موت

   

حسن آباد کے مضافات میں کشیدگی ، خاطیوں کو فوری گرفتار کرنے قبائلی تنظیموں کا مطالبہ
حسن آباد ۔ 9 ۔ فروری : ( سیاست نیوز) : حسن آباد پولیس سرکل کے تحت موضع گوبڈی منڈل اکنا پیٹ کے مضافات میں آج صبح مشتبہ حالت میں فوت ایک نرسنگ کی قبائلی طالبہ کی نعش دستیاب ہوئی جس کی بعد ازاں موضع کیشو نائک تانڈہ کی 21 سالہ کلپنا بنت رمیش نائک کی حیثیت سے شناخت کی گئی ۔ سب انسپکٹر اکنا پیٹ پاپیا نائک کے بموجب کیشو نائک تانڈہ کی 21 سالہ کلپنا ہنمکنڈہ کے ایک خانگی ہاسپٹل میں رہ کر بی ایس سی نرسنگ کورس کے ساتھ ساتھ دوسرے خانگی نرسنگ ہوم میں بطور نرس خدمات انجام دے رہی تھی جہاں بیک وقت 2 علحدہ علحدہ غیر قبائلی لڑکوں سے معاشقہ چل رہا تھا ۔ 30 جنوری کو اپنے موضع کیشو نائک تانڈہ میں اپنے حق رائے دہی کے استعمال کے بعد 3 فروری کو اپنی ڈیوٹی و کالج کے لیے ہنمکنڈہ کے لیے روانہ ہوئی ۔ تاہم ہاسٹل و کالج کو نہ پہنچنے کی 7 فروری کو والدین کی اطلاع ملی جس کے سبب و تشویش میں مبتلا ہو کر اپنی بیٹی کی تلاش شروع کردی ۔ دریں اثناء آج مذکورہ تانڈہ کے مضافات میں واقع پہاڑوں کی تلاشی کے دوران انتہائی مسخ شدہ لڑکی کی نعش ملی جس کی اطلاع قبائلی افراد و کلپنا کے والدین کو دینے پر انہوں نے جائے واقعہ پہنچ کر نعش کی شناخت کی ۔ نیز کلپنا کی نعش کی کچھ دوری پر اسکا پرس ملا جس میں 10 عدد نیم بے ہوشی کے انجکشن دستیاب ہوئے جس کے بناء پر ارکان خاندان و مقامی پولیس نے یہ نتیجہ اخذ کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ کلپنا کا قتل ہوا یا اس نے خود کشی کرلی ۔ قبائلی طالبہ کی مشتبہ موت و مسخ نعش کی دستیابی کی اطلاع پر حسن آباد میں سخت کشیدگی پھیل گئی ۔ ٹاون میں بیشتر قبائلی تنظیموں سے وابستہ افراد نے کلپنا کی موت کی کھلے عام تحقیقات کروانے و خاطیوں کو فی الفور سخت سزا دلوانے کا پر زور مطالبہ کیا ۔ اکنا پیٹ پولیس نے بعد پنچنامہ مسخ شدہ نعش کو اپنی تحویل میں لے کر بعد پوسٹ مارٹم ورثاء کے حوالے کیا نیز متوفیہ کے والد رمیش نائک کی تحریری شکایت پر کیس درج کرنے و تحقیقات کرنے کا سب انسپکٹر پاپیا نائک نے اعلان کیا ۔۔