نرملا سیتا رامن پر بجٹ پیشکشی کی بھاری ذمہ داری

,

   

نئی دہلی30جون (سیاست ڈاٹ کام ) پہلی بار ملک کا عام بجٹ پیش کرنے کی تیاری کر رہیں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن پر معیشت کو پٹری پر لانے ، سرکاری سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ نجی سرمایہ کاری کوراغب کرنے کے اقدامات کرنے ، کھپت بڑھانے کی پالیسی اپنانے اور تنخواہ حاصل کرنے الوں کو انکم ٹیکس اور مختلف مدات میں چھوٹ کے ذریعہ خوش کرنے کی بڑی ذمہ داری ہے ۔ مسز سیتا رمن پانچ جولائی کو رواں مالی سال کا عام بجٹ پیش کریں گی۔ وہ پہلی بار بجٹ پیش کریں گی. وزیر خزانہ کا کام کاج سنبھالنے کے بعد سے ہی وہ بجٹ کی تیاریوں میں لگ گئیں اور ہر علاقے کے نمائندوں کے ساتھ ہی ہندوستان کی معیشت کو لیکر اہم ممالک کے سفارت کاروں اور مشہور ماہر اقتصادیات اور سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ سے بھی ملاقات کر چکی ہیں۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اقتصادی سرگرمیوں میں آ رہی سست روی کو روکتے ہوئے ایسی پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے جس سے روزگار کے مزید مواقع پیداہوں۔نوٹ بندي اور گڈز اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کو لاگو کئے جانے کے بعد سے معیشت پر کافی دباؤ ہے اور امید کے مطابق روزگار کے مواقع بھی وضع نہیں ہو رہے ہیں. نجی سرمایہ کاری میں تیزی نہیں آ رہی ہے اور جب تک نجی سرمایہ کاری میں تیزی نہیں آئے گی تب تک روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع نہیں پیداہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ وزیر خزانہ پر ریونیو خسارہ اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کو بھی نشانہ زد دائرے میں رکھنے کا دباؤ ہے کیونکہ پہلے دو ماہ میں ریونیو خسارہ 3.66 لاکھ کروڑ روپے پر پہنچ گیا ہے ۔ اپریل اور مئی مہینے میں ہی ملک کا ریونیونی خسارہ پورے مالی سال کے لئے مقرر بجٹ اندازے کے 52 فیصد پر پہنچ چکا ہے ۔ حکومت کے اندازوں کے مطابق دو ماہ میں ریونیو نہیں ملا ہے ۔ رواں مالی سال میں حکومت نے ریونیو خسارے کا ہدف 3.4 فیصد رکھا جو گزشتہ مالی سال کی طرح ہے۔