ورزش اور رقص کے دوران المناک واقعات، سوشیل میڈیا پر ویڈیو وائرل، عوام میں تشویش
حیدرآباد۔/26 فروری، ( سیاست نیوز) کم عمری میں قلب پر حملہ سے اموات کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں دو علحدہ واقعات میں کم عمر نوجوانوں کی قلب پر حملہ سے موت واقع ہوئی اور ایک کی موت ورزش کے دوران ہوئی جبکہ دوسرے کی شادی کی تقریب میں رقص کے دوران ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کرنول کے ادونی ٹاؤن کا 28 سالہ نوجوان حیدرآباد کی ایک سافٹ ویر کمپنی میں برسر خدمت تھا۔ کورونا وباء کے بعد سے وہ ورک فرم ہوم کے تحت اپنے آبائی مقام ادونی سے ڈیوٹی انجام دے رہا تھا۔ حال ہی میں اس نوجوان کی شادی طئے پائی۔ بتایا جاتا ہے کہ ہفتہ کی صبح نوجوان ورزش کیلئے ادونی آرٹس اینڈ سائینس کالج مین روڈ پر واقع جِم گیا ہوا تھا۔ ورزش کے دوران چکر آنے پر وہ اپنے دوست کے ساتھ باہر آیا۔ دوست پینے کے پانی کا انتظام کررہاتھا کہ اچانک نوجوان بے ہوش ہوکر گرپڑا۔ اسے قریبی ہاسپٹل لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرس نے مردہ قرار دیتے ہوئے قلب پر حملہ کو موت کی وجہ بتایا۔ واضح رہے کہ حیدرآباد کے آصف نگر پولیس اسٹیشن سے تعلق رکھنے والے ایک کانسٹبل کی موت بھی جِم میں ورزش کے دوران ہوئی۔ اسی طرح حیدرآباد کے پرانے شہر میں شادی سے متعلق ایک تقریب میں نوشہ کے بہنوئی کی اچانک قلب پر حملہ سے موت واقع ہوگئی۔ قلب پر حملہ کا دوسرا معاملہ تلنگانہ کے نرمل ضلع میں پیش آیا۔ بتایا جاتا ہے کہ نرمل ضلع کے کبیر منڈل میں شادی کی تقریب تھی، تقریب میں 19 سالہ نوجوان متیم جو دلہن کا قریبی رشتہ دار بتایا جاتا ہے باجہ پر رقص کررہا تھا، رقص کے دوران وہ اچانک گرپڑا۔ اسے بے ہوشی کی حالت میں فوری طبی امداد کیلئے بھینسہ کے ایریا ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرس نے قلب پر حملہ سے موت کی تصدیق کردی۔ یہ نوجوان مہاراشٹرا کے شیوا گاؤں علاقہ سے تعلق رکھتا ہے۔ شادی کی بارات میں رقص کے دوران اچانک گرپڑنے کا ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہوچکا ہے۔ حالیہ عرصہ میں کم عمر نوجوانوں کی قلب پر حملہ سے موت کے واقعات میں اضافہ پر عوام میں تشویش پائی جاتی ہے۔ بعض ماہرین اسے کورونا ویکسین کے اثرات قرار دے رہے ہیں تو دوسروں کے مطابق معمولات زندگی میں تبدیلیوں کے مضر اثرات ہیں۔ر