نریندر مودی حکومت ووٹ بینک سیاست پر کارفرما

,

   

Ferty9 Clinic

کانگریس ترجمان شکتی سنگھ کا الزام، حقیقی مسائل سے توجہ ہٹانے فرقہ وارانہ ایجنڈا
حیدرآباد۔ 26 ڈسمبر (سیاست نیوز) آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ترجمان شکتی سنگھ گوہل نے نریندر مودی حکومت پر ووٹ بینک کی سیاست کرنے کا الزام عائد کیا۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے گوہل نے کہا کہ این آر سی اور شہریت قانون کے ذریعہ سماج کو مذہب کی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کانگریس پارٹی مرکز کے منصوبوں کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی کا حقیقی ایجنڈا بے نقاب ہوچکا ہے جو ملک کو درپیش مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگاری اور معاشی انحطاط ملک کے اہم مسائل ہیں لیکن بی جے پی فرقہ وارانہ خطوط پر سماج کو تقسیم کررہی ہے۔ کانگریس شہریت قانون کے خلاف اس لیے ہے کیوں کہ یہ مخالف دستور قانون ہے۔ انہوں نے کہا کہ این آر سی عوام کی تشویش کا باعث ہے جس کے نفاذ کی صورت میں غریب ہندوستانیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کانگریس پارٹی ہمیشہ اقلیتوں سے ناانصافی کی مخالفت کرتی رہی ہے۔ کانگریس ترجمان نے کہا کہ متنازعہ قوانین سے دستبرداری تک کانگریس احتجاج جاری رکھے گی۔ ملک کے معاشی انحطاط کے لیے نریندر مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے گوہل نے کہاکہ منموہن سنگھ دور حکومت میں ملک کی معیشت مستحکم تھی اور ہندوستان کا شمار دنیا کے معاشی طور پر مستحکم پانچ ممالک میں ہوتا رہا۔ نریندرمودی حکومت نے ملک کو معاشی طور پر کمزور کردیا ہے۔ حقیقی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے شہریت قانون اور این آر سی جیسے مسائل کو چھیڑدیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آسام کی طرح بی جے پی ملک بھر میں این آر سی پر عمل آوری کی خواہاں ہے۔ کانگریس ترجمان نے ریمارک کیا کہ نریندر مودی اپنی ڈگری دکھانے کے لیے تیار نہیں لیکن عوام سے برت سرٹیفکیٹ کا مطالبہ کررہے ہیں۔ گوہل نے کہا کہ کانگریس کی جدوجہد جاری رہے گی اور جھارکھنڈ کی طرح عوام دیگر ریاستوں میں بی جے پی کو مسترد کردیں گے۔