چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو کی تلگودیشم قائدین کو ہدایت اور عوام کو احتجاج میں شامل ہونے کا مشورہ
حیدرآباد ۔ 9 فبروری (سیاست نیوز) قومی صدر تلگودیشم پارٹی و چیف منسٹر آندھراپردیش این چندرا بابو نائیڈو آندھراپردیش کے ساتھ مرکزی بی جے پی حکومت کی ناانصافیوں کو ہدف ملامت بنایا اور وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ آندھراپردیش کی پرزور مخالفت کرنے اور 10 فبروری کو مودی کے دورہ کے موقع پر ’’یوم احتجاج‘‘ منظم کرنے کی نہ صرف تلگودیشم پارٹی قائدین کو ہدایات دیں بلکہ ریاستی عوام سے اپیل کی۔ آج پارٹی قائدین کے ساتھ منعقدہ ٹیلی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے آندھراپردیش کے ساتھ بی جے پی حکومت کی جانب سے کئے گئے دھوکوں کے خلاف احتجاجی ریالیاں ریاست بھر میں منظم کرنے کی ہدایات دیں اور کہاکہ مودی محض ’’زخم پر نمک چھڑکنے‘‘ کیلئے ہی ریاست کا دورہ کررہے ہیں بلکہ ریاست کے ساتھ کی گئی زیادتیوں اور ناانصافیوں کا مشاہدہ کرنے کیلئے دورہ کررہے ہیں اور یہاں کے بعض مفاد پرست قائدین مودی کے دورہ کیلئے تعاون کررہے ہیں۔ چیف منسٹر نے بی جے پی و دیگر مفاد پرست قائدین کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ کے تعلق سے کم از کم لب کشائی تک کرنے سے گریز کررہے ہیں جبکہ ہر کوئی وزیراعظم کے دورہ کی نہ صرف مخالفت کررہے ہیں بلکہ احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی پر الزام عائد کیا کہ محض بی جے پی کے ساتھ خفیہ مفاہمت کے پیش نظر ہی صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی اندرونی طور پر بی جے پی قائدین کے ساتھ اپنا بھرپور تعاون کرتے ہوئے مودی کے دورہ کو کامیاب بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ چندرا بابو نے کہا کہ وزیراعظم نے ریاست کے ساتھ اپنی ناانصافیوں کو جاری رکھتے ہوئے آندھراپردیش میں غیریقینی صورتحال پیدا کرنے کیلئے کوشاں ہیں اور اس طرح آندھراپردیش میں غیریقینی حالات پیدا کرنے سے متعلق مودی کی سازشوں میں برابر کے شریک رہنے کا جگن موہن ریڈی پر الزام عائد کیا اور بتایا کہ گذشتہ دنوں مغربی بنگال کو وزیراعظم نریندر مودی نے نشانہ بنایا تھا اور 10 فبروری آندھراپردیش کو بھی نشانہ بنائیں گے۔ چیف منسٹر نے مزید کہا کہ وزیراعظم اور صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی جانب سے کسی بھی نوعیت کی سازشوں و کوششوں سے ہرگز لڑکھڑانے و خوفزدہ ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوگا۔