لندن ۔30 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام ) انگلینڈ کے خلاف یوروکپ کوالیفائر کے دوران نسل پرستانہ جملے کسنے پر بلغاریہ کے اسٹیڈیم پر پابندی لگا دی گئی اور بلغاریہ کی ٹیم کو اب اپنے دو میچز شائقین کی موجودگی کے بغیر کھیلنے پڑیں گے۔ رواں ماہ کے اوائل میں یورو کپ 2020 کے کوالیفائر کے سلسلے میں بلغاریہ اور انگلینڈ کے درمیان میچ میں بلغاریائی تماشائیوں کی جانب سے انگلش کھلاڑیوں پر نسل پرستانہ جملے کسے گئے تھے جس پر بلغاریائی حکام حرکت میں آئے تھے۔ یورپیئن فٹبال کی گورننگ باڈی نے اس عمل کا پر کارروائی کر تے ہوئے بلغاریہ پر پابندی عائد کردی جس کے تحت انہیں دو میچز خالی اسٹیڈیم میں کھیلنے ہوں گے اور 75ہزار یورو جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا۔ اس سزا کے نتیجے میں 17نومبر کو چیک جمہوریہ کے خلاف میچ میں بلغاریہ کی ٹیم خالی میدان میں میچ کھیلے گی اور اپنے ہوم گراؤنڈ پر اگلے دو میچوں میں بینر بھی آویزاں کرنے ہوں گے جن پر نسل پرستی سے انکار کے الفاظ درج ہونے چاہئیں۔ اس کے علاوہ قومی ترانے کے دوران شائقین کی جانب سے بدنظمی پھیلانے پر بلغاریہ فٹبال اسوسی ایشن پر مزید 10ہزار یورو جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ ویزل لیوسکی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ کو شائقین کی بدنظمی کے سبب دو مرتبہ روکنا پڑا تھا جہاں شائقین نے نسل پرستانہ جملے کستے ہوئے کھلاڑیوں کو بندرکہہ کر پکانے کے ساتھ ساتھ نازی سیلیوٹ بھی کیے تھے۔ اس بدترین رویے کے باوجود انگلینڈ کی ٹیم نے احتجاجاً میدان سے باہر جانے کے بجائے میچ کو مکمل کیا تھا جس پر انہیں فٹبال کے حلقوں کی جانب سے کافی سراہا بھی گیا ۔ انگلینڈ فٹبال اسوسی ایشن نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اس طرح کے تضحیک آمیز مناظر ہمیں دوبارہ دیکھنے کو نہیں ملیں گے اور ہم کوشش کریں گے کہ ہمارے کھلاڑیوں کو بھی دوبارہ اس طرح کی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ 14اکتوبرکو صوفیہ میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ نے بلغاریہ کو 0-6 کی بدترین شکست سے دوچارکیا تھا۔