لندن ۔ برطانوی پولیس نے جمعرات کو کہا کہ انہوں نے انگلینڈ کے فٹ بال کھلاڑیوں کے خلاف آن لائن نسلی بدسلوکی کے سلسلے میں 11 گرفتاریاں کی ہیں کیونکہ ان کی ٹیم کوگزشتہ ماہ یورپی چمپئن شپ کے فائنل میں اٹلی کے خلاف شکست کے بعد کھلاڑیوں کو نسل پرستی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 11 جولائی کو لندن کے ویمبلے اسٹیڈیم میں انگلینڈ کی شوٹ آؤٹ میں شکست کے بعد مارکس راشفورڈ ، جڈون سانچو اور بکایو ساکا نے زیادتی کا سامنا کیا۔ یوکے فٹ بال پولیسنگ یونٹ نے کہا کہ اس نے اپنی تحقیقات کو آگے بڑھانے کے لئے سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا فراہم کرنے کی درخواست کی ہے اور مقامی پولیس فورسزکو معلومات فراہم کی ہیں ، جنہوں نے اب تک متعدد جرائم کے شبہ میں 11 افراد کو گرفتارکیا ہے۔ نیشنل پولیس چیفس کونسل کی ساکر پولیسنگ کی قیادت کرنے والے چیشائر کے چیف کانسٹیبل مارک رابرٹس نے کہا سوشل میڈیا پر ایسے لوگ ہیں جو یقین رکھتے ہیں کہ وہ سوشل میڈیا پروفائل کے پیچھے چھپ سکتے ہیں اور اس طرح کے گھناؤنے تبصرے پوسٹ کرنے کے بعد بھی بچ سکتے ہیں۔ اگر وہ ایسا گمان رکھتے ہیں تو انہیں دوبارہ سوچنے کی ضرورت ہے۔ یونٹ نے کہا ہے کہ 207 مجرمانہ سوشل میڈیا پوسٹس میں سے 123 اکاؤنٹس برطانیہ سے باہ کے افراد کے ہیں اور ان کی تفصیلات متعلقہ ممالک کے ساتھ شیئر کی جا رہی ہیں۔ باقی 50 اکاؤنٹ ہولڈرز کے بارے میں معلومات کا انتظارکیا جارہا ہے۔ رابرٹس نے کہا کہ فٹ بال پولیسنگ یونٹ کھلاڑیوں کے ساتھ مزید افراد کی کررہا ہے تاکہ وہ معاونت کی پیشکش کر سکے اور تفتیش اور اس کے بعد کے مقدمات پر ان کی رائے حاصل کر سکے۔ جن تین سیاہ فام کھلاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا ۔