چنئی۔ سن رائزرس حیدرآباد (ایس آر ایچ) کے کپتان پیٹ کمنزکو یہ تسلیم کرنے میں کوئی عار نہیں ہورہی ہے کہ چنئی سوپرکنگز کے خلاف 78 رنز کی شکست کے بعد نشانہ کا تعاقب کرنے کا ایک پہلو ہے جس پر ٹیم کوکام کرنا ہوگا۔ ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم کی خشک پچ پر، سی ایس کے کے کپتان روتوراج گائیکواڈ آئی پی ایل میں سنچریاں بنانے والے دوسرے بیٹر بننے سے دو رنز کی کمی سے محروم رہے جبکہ ڈیرل مچل نے ٹورنمنٹ میں اپنی پہلی نصف سنچری بنائی اور ان دونوں نے میزبان ٹیم 212/3 تک پہچانے میں اہم رول ادا کیا۔ جواب میں ایس آر ایچ جس نے اوس کے عنصر کی وجہ سے پہلے بولنگ کا انتخاب کیا، نشانہ کا تعاقب کرنے میں ناکام رہی آخر کار 18.5 اوورز میں 134 رنز پر ڈھیر ہوگئی، نیز دوسری اننگز میں بیٹنگ کرتے ہوئے نشانے کے تعاقب میں انکی مسلسل دوسری ناکامی رہی۔ اس پر انگلی لگانا مشکل ہے۔ یہاں واقعی کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی تھی۔ یہ نشانے کا پیچھا کرنے کے لیے کافی موزوں اسکور محسوس ہوتا تھا، لیکن یہ ابھی تک کامیاب نہیں ہوا ہے، اس لیے ہمارے پاس کام کرنے کے لیے کچھ پہلو ہیں ۔کمنز نے کہا۔ آئی پی ایل 2024 میں حیدرآبادکی چار شکستوں میں سے، ان میں سے تین تعاقب کرتے ہوئے آئی ہیں، بشمول وہ رائل چیلنجرز بنگلورو کے خلاف 207 کا تعاقب کرنے میں ناکام رہے۔کمنز نے اپنے مڈل آرڈر بیٹرس سے بھی کہا کہ اگر ٹاپ آرڈر رنزکے تعاقب میں برق رفتار شروعات فراہم کرنے میں ناکام رہتا ہے تو انہیں ذمہ داری لینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جب اوپنرز چلے گئے، تو یہ بالکل ختم ہونے کے مترادف ہے اور ہرکوئی پیچھے رہ جارہا ہے ۔ چند اسکورس جو ہم نے اچھے طریقے سے ترتیب دیے ہیںاس میں ٹاپ آرڈر کا شاندار کردار رہا ہے۔ پورے ٹورنمنٹ میں مختلف بیٹرس رہے ہیں جنہوں نے مایوس کیا ہے۔ ظاہر ہے اوپنرز شاندار رہے اور یہاں ہمیں بڑا اثر ڈالنے کے لیے دو یا تین لڑکوں کی ضرورت تھی، لیکن بدقسمتی سے ایسا کبھی نہیں ہو سکا۔ دریں اثناء کمنز نے یہ بھی محسوس کیا کہ اس کے بیٹرس کی طرف سے زیادہ لاپرواہ شاٹس نہیں تھے، جو حریف بولروں کی شاندار کارکردگی سے آوٹ ہو ئے ۔کمنز نے مزید کہاکہ ہمیں مزید کہاکہ نشانے کے تعاقب میں ہمیں کس بولر کو نشانہ بنانا ہے اس کا منصوبہ بھی بہتر انداز میں بنانا ہوگا۔اگر یہ آپ کا منصوبہ نہیں ہے، تو اس کے بارے میں تھوڑا سا ہوشیار بنیں۔ میں واقعی خوش ہوں کہ کھلاڑی اس کے بارے میں کیسے گزر رہے ہیں۔ آج رات بھی، مجھے نہیں لگتا کہ بہت زیادہ لاپرواہ شاٹس تھے۔ کمنز نے یہ بھی کہ بیٹرس اس بار آئی پی ایل میں بڑے پیمانے پر شاٹس کا بہتر انتخاب کررہے ہیں، ٹورنمنٹ میں چھ 250+ اسکورس دیکھنے کو ملے۔ ٹی 20 ہمیشہ بیٹنگ کا کھیل مانا جاتا ہے، 120 گیندوں میں 200 رنز اب معمول بن رہا ہے ۔