NCERT کی آٹھویں جماعت کی کتاب میں بابر اور اورنگ زیب کو ظالم اور مخالف ہندو قرار دیا گیا
حیدرآباد ۔ 17۔ جولائی (سیاست نیوز) مرکز میں بی جے پی برسر اقتدار آنے کے بعد تاریخ کو مسخ کرتے ہوئے نئی نسل کو مسلم حکمرانوں کے بارے میں گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ مودی حکومت نے ابتداء میں نئی دہلی میں ان تمام علاقوں کے نام تبدیل کردیئے جو مغل حکمرانوں کے نام پر تھے۔ اترپردیش اور مہاراشٹرا میں بھی مسلم ناموں کو تبدیل کرتے ہوئے ریلوے اسٹیشنوں اور علاقوں کے نام ہندو راجاؤں کے نام پر رکھے گئے ۔ طلبہ کے ذہنوں کو فرقہ وارانہ انداز میں آلودہ کرنے اور مسلم حکمرانوں سے نفرت پیدا کرنے کیلئے NCERT نے آٹھویں جماعت کی نصابی کتب میں مسلم حکمرانوں کے خلاف زہر افشانی کی ہے۔ NCERT نے ساتویں اور آٹھویں جماعت کے نصاب میں اہم تبدیلیاں کرتے ہوئے نفرت پر مبنی مواد شامل کیا ہے۔ آٹھویں جماعت کی ٹیکسٹ بک میں مغل حکمرانوں ، بابر اور اورنگ زیب کو ظالم ، جابر اور مخالف ہندو ثابت کرنے کی کوشش کی گئی۔ مغلیہ دور حکومت کے خلاف مواد شامل کرتے ہوئے مراٹھا اور دیگر حکمرانوں کی ستائش کی گئی ۔ ابتداء میں ساتویں جماعت کے نصاب میں تبدیلی کی گئی تھی اور جاریہ سال آٹھویں جماعت کی کتابوں کو زعفرانی رنگ دیا جارہا ہے ۔ نئی کتاب میں ہندوستان کی تاریخ پر مبنی دو چیاپٹر شامل کئے گئے جس میں مغل حکمرانوں کی مخالفت میں قابل اعتراض اور غیر حقیقت پسندانہ مواد شامل کیا گیا۔ شہنشاہ اکبر پر 30,000 افراد کے قتل عام اور غیر مسلموں سے جزیہ وصول کرنے کی بات کہی گئی ۔ کتاب میں شیواجی کی بھرپور ستائش کی گئی اور انہیں ہندو دھرم کے محافظ کے طور پر پیش کیا گیا۔ نوجوان نسل اور خاص طور پر اسکولی طلبہ کے ذہنوں میں مسلمانوں سے نفرت پیدا کرنے کی ان کوششوں پر سیول سوسائٹی نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔1