نظامت جنگ لائبریری ،دو دہوں بعد دوبارہ کشادگی

   

حیدرآباد ۔ 13 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : نارائن گوڑہ میں سر نظامت جنگ میموریل لائبریری کو جو تقریبا دو دہوں سے بند ہے ، عوام کے لیے جلد ہی کھول دیا جائے گا ۔ مقامی افراد کے مطابق یہ لائبریری 1993 سے بند ہے ۔ تلنگانہ مینارٹیز ریسیڈنشیل انسٹی ٹیوشنس ایجوکیشنل سوسائٹی (TMREIS) کی جانب سے تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ سے اس لائبریری کو لیز پر حاصل کرنے اور جون 2018 میں اس کی بحالی کا کام شروع کرنے تک اس لائبریری کو پوری طرح فراموش کردیا گیا تھا ۔ اس سوسائٹی کی جانب سے جلد ہی ’ دی ہاوز آف ویزڈم ‘ یا نظامت جنگ میموریل لائبریری کا باضابطہ افتتاح کیا جائے گا ۔ چونکہ یہ لائبریری تقریبا دو دہوں سے بندہے اس لیے کئی کتابوں کو دیمک کھا گئی ہے ۔ لائبریری کے کنزرویٹر محمد اعظم نے کہا کہ ’شکر ہے کہ 90 فیصد کتابوں کو ٹھیک کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس لائبریری میں 10 ہزار سے زائد ہارڈکور ، لیدر بائینڈنگ اور کپڑے کی بائنڈنگ کی کتابیں ہیں جو لکڑی کے اور المومنیم رئیکس میں ہیں ۔ کتابوں کے اس کلکشن میں شاعری کی کتابیں اور 1950 سے پہلے ہوئے واقعات کی تاریخ کے کتب شامل ہیں ۔ یہ لائبریری اب بھی عوام کے لیے بند ہے ۔ ہر کتاب کو کیٹلاگ میں شامل کرنے تک باہر کے لوگوں کو پڑھنے کی اجازت نہیں ہے ۔ انہیں اس کے باضابطہ افتتاح کا انتظار کرنا ہوگا ۔ اس کی عمارت کے باہر موجود سنگ بنیاد تختی کے مطابق اس یادگار لائبریری کا افتتاح اس وقت کے صدر جمہوریہ ہند ذاکر حسین نے 1967 میں کیا تھا ۔ انٹیک کنوینر انورادھا ریڈی نے کہا کہ ’ نظامت جنگ کے پاس ان کے مطالعہ اور ریفرنس کے لیے کتابوں کی بڑی تعداد تھی ۔ وہ ایک شاعر تھے جنہیں تاریخ ، لکچر اور تعلیم سے بہت لگاؤ تھا ‘ ۔ نظامت جنگ بہادر نے کیمبرج یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کی تھی اور حیدرآباد دکن ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے علاوہ پربھنی کورٹ ناندیڑ میں بحیثیت ایک جج خدمات انجام دی تھیں ۔۔