نظامیہ جنرل ہاسپٹل میں ڈاکٹرس کی قلت ، اہم شعبوں کی خدمات متاثر

,

   

سرجن اور گیاناکالوجسٹ کی جائیدادیں مخلوعہ ، آپریشن کی سرگرمیاں معطل
حیدرآباد ۔ 16 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : پرانے شہر کے طبی سہولتوں کا مرکز نظامیہ جنرل ہاسپٹل کو حکومت کی جانب سے یکسر نظر انداز کردیا گیا ہے ۔ سرجن کا عہدہ ایک سال سے اور گیاناکالوجسٹ کا عہدہ تین سال سے مخلوعہ ہے ۔ آپریشن تھیٹر موجود ہونے کے باوجود مناسب عملہ کی غیر موجودگی سے آپریشنس اور آپریشنس کی ڈیلوریز نہیں ہورہی ہیں جس سے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پررہا ہے ۔ حکومت کی جانب سے شعبہ طب کو ترقی دینے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ محکمہ صحت کے بجٹ میں اضافہ بھی کیا گیا ہے ۔ ریاست میں نئے میڈیکل کالجس اور ہاسپٹلس تعمیر کئے جارہے ہیں ۔ مگر پرانے شہر کے قدیم و تاریخی یونانی ہاسپٹل اور کالج کو ہر معاملے میں نظر انداز کیا جارہا ہے ۔ جس پر توجہ دینا وقت کا تقاضہ ہے ۔ اسمبلی میں قائد مقننہ مجلس اکبر الدین اویسی کی جانب سے یونانی کالج و ہاسپٹل کے مسائل پر توجہ دلانے پر وزیر صحت ہریش راؤ نے مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔ مگر محکمہ صحت کا اردو زیر تعلیم یونانی کالج اور ہاسپٹل سے مسلسل سوتیلا سلوک جاری ہے ۔ آج سے چند برس قبل تک روزانہ او پی 350 تا 400 کا ہوتا تھا ۔ تاہم ہاسپٹل میں اہم شعبوں کے ڈاکٹرس کی قلت کی وجہ سے او پی گھٹ کر روزانہ 100 سے نیچے آگیا ہے ۔ ہاسپٹل میں گیاناکالوجسٹ کا منظورہ پوسٹ ہے لیکن گذشتہ تین سال سے یہ جائیداد مخلوعہ ہے ۔ حکومت نے اس جائیداد پر کوئی تقررات نہیں کیا اور نہ ہی کسی ماہر ڈاکٹر کو ڈیپوٹیشن پر روانہ کیا ہے ۔ جس سے ہاسپٹل میں آپریشن تھیٹر موجود ہونے کے بعد اس کی سرگرمیاں نہ کے برابر ہوگئی ہیں ۔ کوئی آپریشنس نہیں ہورہے ہیں ۔ سب سے زیادہ حاملہ خواتین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ حاملہ ہونے والی خواتین 9 ماہ تک اس ہاسپٹل میں اپنا علاج کرارہی ہیں اور ڈیلیوری کے لیے انہیں پیٹلہ برج زچگی خانہ منتقل کیا جارہا ہے ۔ سرجن کی جائیداد ایک سال سے مخلوعہ ہے ۔ اس کو پر کرنے میں بھی کوئی دلچسپی نہیں دکھائی جارہی ہے جس سے سارے آپریشن کی سرگرمیاں تعطل کا شکار ہوگئی ہیں ۔ کئی امراض کا طب یونانی میں علاج موجود ہے مگر حکومت کی جانب سے یونانی طب کی اس طرح حوصلہ افزائی نہیں کی جارہی ہے ۔ جو دیگر شعبے طب کی جارہی ہے ۔ ہاسپٹل میں آنکھوں کا اور دانتوں کا علاج دستیاب ہے مگر متعلقہ ڈاکٹرس کی جائیدادیں مخلوعہ ہیں ۔ طویل عرصہ سے ختنہ کیمپ کا بھی انتظام نہیں کیا جارہا ہے ۔ جس سے غریب عوام کو کافی مشکلات و دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ حکومت نظامیہ جنرل ہاسپٹل اور یونانی کالج کی خستہ حالت پر سنجیدگی سے غور کریں اور عوام کو طبی سہولتوں کی فراہمی کے لیے ضروری اقدامات کریں ۔ ڈاکٹرس اور لکچررس کی مخلوعہ جائیدادوں پر فوری تقررات کرتے ہوئے عوام کو راحت فراہم کریں ۔۔ ن