نظام آباد، ووٹر لسٹ میں فرضی ناموں کی شمولیت کی شکایتیں عام

   

دھاندلیوں میں ملوث عہدیداروںکیخلاف کارروائی کا مطالبہ ، سدرشن ریڈی کی پریس کانفرنس

نظام آباد: 8؍ ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ضلع نظام آباد میں فہرست رائے دہندگان میں فرضی ناموں کی شمولیت کی شکایتیں دن بہ دن عام ہوتی جارہی ہے چند دن قبل کانگریس پارٹی نظام آباد کے پیلا اسکول پولنگ بوتھ نمبر 261 میں فرضی ناموں کے اندراج کی اطلاع میونسپل کمشنر کو فراہم کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی رکن پارلیمنٹ نظام آباد ڈی اروند بودھن کے اسمبلی حلقہ میں بڑے پیمانے پر فرضی ناموں کے اندراج کی شکایت کرتے ہوئے ضلع کلکٹر کو تفصیلی یادداشت پیش کرتے ہوئے اس خصوص میں تحقیق کرنے کا مطالبہ کیا تو آج سابق ریاستی وزیر پی سدرشن ریڈی کانگریس بھون میں پردیش کانگریس کے نائب صدر طاہر بن حمدان کے ہمراہ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ برٹیش حکومت کیخلاف کئی افراد نے اپنی جان کی قربانی دیتے ہوئے ملک کو آزاد کیا تھا اور راجیو گاندھی نے 18 سال کے عمر یافتہ افراد کو حق رائے دہی فراہم کرتے ہوئے انتخابات کے عمل کو مستحکم کیا تھا موجودہ بی آرایس حکومت میں انتخابی عمل کو ناکام بنانے کیلئے فرضی ناموں کے اندراج کئے جارہے ہیں ضلع کے چند مقامات پر فرضی ناموں کو فہرست رائے دہندگان میں شامل کیا جارہا ہے اور اس میں عہدیدار بھی ملوث ہے ۔ بودھن کے شکر نگر کے بوتھ نمبر 87 میں 800 ووٹ ہے تو آن لائن کے ذریعہ 782 آن لائن کے ذریعہ ناموں کا اندراج کیا گیا جبکہ شخصی طور پر ایک بھی درخواست نہیں کی گئی اور یہ شکر نگر کے بوتھ میں کس طرح کئے گئے اس بارے میں عہدیداروں کو تحقیق کرنے کا مطالبہ کیا ۔ بوتھ نمبر 87 میں 182 بوتھ نمبر 88 میں 538 ، بوتھ نمبر 95 میں 509 ، بوتھ نمبر 96 میں 539 ، بوتھ نمبر 97 میں 344 ، 99 میں 510 ، بوتھ نمبر 100 میں 119 ناموں کو آن لائن کے ذریعہ اندراج کرایا گیا ۔ کوئی بھی شخص ایک بوتھ کے علاقہ میں 6 ماہ کے زائد عرصہ سے مقیم رہتا ہے اور اس کے پاس آدھار کارڈ ہونے کی صورت میں اسے حق رائے دہی فراہم کی جاسکتی ہے اگر فرضی آدھار کارڈ اور عہدیداروں کے دھاندلیوں کے ذریعہ اگر اس طرح کیا گیا تو سخت کاروائی کرنے کا مسٹر سدرشن ریڈی نے مطالبہ کیا اور اس بارے میں مکمل تحقیق کرتے ہوئے فرضی ناموں کو حذف کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔