12بجے شب کے بعد گاڑیوںکی تلاشی ‘ چبوترے پربیٹھنے والوں کے خلاف بھی کاروائی ‘ دکانیں 10:30بجے کے بعد بند کرنے کی ہدایت
نظام آباد: 6؍اپریل(محمد جاوید علی کی رپورٹ)پولیس کمشنر نظام آباد مسٹر سائی چیتنیا کے احکامات پر II ٹو ٹاؤن سب انسپکٹر یاسر عرفات ٹاؤن سرکل انسپکٹر سرینواس راجو نے پولیس کے عملہ کے ساتھ احمدی بازار، بودھن روڈ اور دیگر علاقوں پیدل گھومتے ہوئے فٹ پٹرولنگ کی اور رات 12 بجے کے بعد گاڑیوں پر گزرنے والوں کو روک کر تلاشی کرنے کے علاوہ چبوتروں پر بیٹھنے والے افراد اور غیر ضروری طور پر گھومنے والے نوجوانوں کو روک کر ان سے پوچھ تاچھ کی II ٹاؤن کے علاقے میں ہوٹل ،دکانیں میڈیکل شاپس اور دیگر کاروباری ادارے ہیں اور یہ رات دیر گئے تک چلائے جاتے ہیں جس کی بنا پر پولیس نے امن و ضبط کو برقرار رکھنے اور رات کے اوقات میں10:30 بجے کے بعد دکانیں کھلے رکھنے کی صورت میں سخت کاروائی کرنے کا انتباہ دیا ہے سرکل انسپکٹر سب انسپکٹر دونوں عہدیدار اپنے ماتحت عہدیداروں کے ہمراہ مختلف علاقوں میں پیدل چلتے ہوئے نوجوانوں سے بات چیت کی اور کئی نوجوانوں کو روک کر باہر گھومنے کی وجہ دریافت کی جس پر چند نوجوانوں نے میڈیکل جانے کا بہانہ بتانے پر ان کے افراد خاندان سے فون پر دریافت کیا تو ایک 10 تا 12 سال لڑکے نے میڈیکل کا بہانہ بتانے پر اس کے افراد خاندان سے بات چیت کی اور یہاں پر طلب کیا تو بتایا کہ یہ لڑکا اپنے ساتھیوں کے ساتھ بیکری کو جا رہا تھا جس پر سرکل انسپکٹر نے جھوٹ بولنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے رات کے وقت میں باہر نہ نکلنے کی ہدایت دی ساتھی اور ان کے سرپرستوں سے بھی خواہش کی کہ رات کے اوقات میں اپنے بچوں کو باہر نہ نکلنے دیں کیونکہ رات کے اوقات میں بے وجہ باہر نکلنا غیر قانونی ہے اور پولیس غیر قانونی طور پر گھومنے والے افراد کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا انتباہ دیا اس موقع پر سرکل انسپکٹر سرینیواس راجو نے بتایا کہ پولیس کمشنر سائی چیتنیا کے احکامات پر پولیس کی جانب سے رات 10.30 بجے کے بعد دکانیں کھلی رکھنے کی صورت میں سخت کاروائی کی جائے گی پہلے مرتبہ جرمانہ عائد کیا جائے گا دوسری مرتبہ جیل بھیجا جائے گا اگر تیسری مرتبہ رات دکانوں ہوٹلوں اور دیگر کاروباری ادارے کھلی رکھنے کی صورت میں ان کا ٹریڈ لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا اور ہمیشہ کے لیے روزگار سے محروم ہونا پڑے گا۔IIٹائون کے علاقہ میں چند گلیوں میں ایسی ہوٹلیں جو رات بھر کھلی رہتی ہے نہ صرف ہوٹلیں بلکہ پان سگریٹ کی دکانیں بھی کھلی رہتی ہے اور ان دکانوں میں چائے پینے کیلئے دور دور سے نوجوان آتے ہیں اور نشہ کی حالت میں آنے والے نوجوان کئی گھروں کے سامنے اپنی گاڑیوں کو پارک کرتے ہوئے ناشائستہ حرکتیں کرتے ہیں جس کی وجہ سے نوجوانوں کو تکلیف بھی ہوتی ہے اس بارے میں پولیس کو واقف کروایا گیا تھا ۔ لیکن یہ پہلی مرتبہ ہے سائی چیتنیا پولیس کمشنر بننے کے بعد سخت ترین اقدامات کررہے ہیں جس سے عوام کی جانب سے پولیس کی ستائش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے خاص طور سے والدین سے خواہش کی کہ رات کے وقت میں باہر نکلنے والے اپنے بچوں پر نظر رکھیں اور ان کی نقل و حرکت کے بارے میں دریافت کرتے رہیں سب انسپکٹر 2 ٹاؤن یاسر عرفات نے بتایا کہ 2 ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے علاقے میں 10 بج کر 30 منٹ کے بعد دکانیں فوری بند کر دے اور اپنے گھر چلے جائیں اور آرام کے ساتھ اپنے ارکان خاندان کے ساتھ رہیں یہ صحت کے لیے بھی بہتر ہے اور شہر کے لیے بھی بہتر ہے لہذا پولیس کی جانب سے کی جانے والی اپیل پر عمل کرتے ہوئے پولیس کے ساتھ تعاون کریں انہوں نے نوجوانوں سے باہر نہ نکلنے کی خواہش کی شہر نظام آباد کے مختلف پولیس اسٹیشنوں کے علاقوں میں رات کے اوقات میں پولیس کی جانب سے طلایہ گردی میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور 10 بجے کے بعد سے دکانوں کو بند کرنے کی ہدایت دی جا رہی ہے اور اس پر سختی کے ساتھ عمل کرنے کے لیے پولیس کمشنر کی جانب سے ہدایتیں جاری کی گئی ہیں۔