شعبہ ریوینوکی راست نگرانی کا اعلان ‘مانیٹرنگ نظام کاقیام ‘ سخت اقدامات کی ہدایت
نظام آباد: 10؍ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)نظام آباد میونسپل کارپوریشن کے ریونیو شعبہ میں بے قاعدگیوں اور بدعنوانیوں کے انکشافات کے بعد ضلع کلکٹر ٹی ونئے کرشنا ریڈی نے سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے محکمہ کی مکمل چھان بین کرتے ہوئے دھاندلیوں کو بند کر نے کے لیے کمر بستہ نظر آرہے ہیں واضح رہے کہ حالیہ دنوں انسداد بدعنوانی ادارہ (اے سی بی) کی جانب سے مسلسل دھاوے کے نتیجے میں میونسپل حکام کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے جس پر کلکٹر نے خود مداخلت کرتے ہوئے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا۔کلکٹر نے کارپوریشن کے ریونیو شعبہ کو براہ راست اپنی نگرانی میں لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ روزانہ کی بنیاد پر کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے میونسپل کمشنر کے ساتھ مل کر ریونیو معاملات کی مانیٹرنگ کا نظام قائم کردیا ہے تاکہ کرپشن اور سست روی پر قابو پایا جاسکے۔ کلکٹر نے اس موقع پر وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ کارپوریشن کی آمدنی میں کمی اور عوامی اعتماد میں کمی کی بڑی وجہ ریونیو شعبہ کی غفلت اور بدعنوان طرزِعمل ہے، اس لیے آنے والے دنوں میں سخت کارروائی سے گریز نہیں کیا جائے گا۔منگل کی شام کلکٹر نے میونسپل کارپوریشن دفتر میں ایک تفصیلی اجلاس منعقد کیا جس میں کمشنر دلیپ کمار، ایڈیشنل کمشنر روی بابو اور ریونیو شعبہ کے دیگر عہدیدار شریک تھے۔ کلکٹر نے ٹیکس وصولیوں کی پیشرفت، نئے اسیسمنٹ، میوٹیشن درخواستوں اور دیگر ریونیو معاملات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ کئی میوٹیشن فائلیں طویل عرصہ سے التوا ء میں ہیں اور بعض ریونیو انسپکٹرس کی جانب سے رشوت کے ذریعے فائلوں کی یکسوئی کرنے کی شکایات موصول ہورہی ہیں۔ اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کلکٹر نے تمام زیر التواء فائلیں براہ راست کمشنر کی تحویل میں لینے کے احکامات دیے اور روزانہ ان کی یکسوئی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔کلکٹر نے مزید کہا کہ املاک ٹیکس کے تعین میں بھی بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں جس سے کارپوریشن کے مالی مفادات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ٹیکس وصولیوں پر خصوصی توجہ دی جائے اور صد فیصد وصولی کو یقینی بنایا جائے۔ اسی کے ساتھ عمارتوں کی منظوری، ریگولرائزیشن، ایل آر ایس اور انجینئرنگ شعبہ کے ترقیاتی کاموں پر بھی تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے افسران کو واضح ہدایات دیں۔ٹی ونئے کرشنا ریڈی نے کہا کہ 100 دنوں کے عمل منصوبہ کو مؤثر طور پر نافذ کیا جائے اور ہر سطح پر شفافیت و جواب دہی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے واضح کردیا کہ میونسپل کارپوریشن میں کرپشن اور لاپرواہی کسی قیمت پر برداشت نہیں کی جائے گی اور عوامی مفاد کے تحفظ کے لئے سخت اقدامات ناگزیر ہیں۔