ترقیاتی امورمیں سدرشن ریڈی اہم رکاوٹ‘ ایم ڈی اروندکی پریس کانفرنس
نظام آباد :5؍ مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) رکن پارلیمنٹ نظام آباد ڈی اروند نے آج صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نظام آباد پارلیمانی حلقہ میں دو نودیا اسکول کی منظوری عمل میں آئی ہے ۔ ان میں سے ایک اسکول نظام آباد ضلع میں دوسرا جگتیال ضلع میں قائم کرنے کیلئے منصوبہ بندی کی گئی تھی اور نظام آباد ضلع کا نودیا اسکول جکران پلی کے کلی گوٹ میں قائم کرنے کیلئے ارکان اسمبلی سے بات چیت کرتے ہوئے کلی گوٹ کے حدود میں 30 ایکر اراضی کی نشاندہی کرتے ہوئے تجویز پیش کی گئی تھی لیکن رکن اسمبلی بودھن پی سدرشن ریڈی اس سے اعتراض کرتے ہوئے بودھن میں قائم کرنے کیلئے اس کیلئے تجویز تیار کی ہے اور اس کیلئے نظام دکن شوشگر فیکٹری کی 85.3 ایکر اراضی کی نشاندہی کی ہے اور اس تجویز کو مرکزی حکومت نے مسترد کیا ہے اس طرح رکن اسمبلی بودھن نودیو اسکول کے قیام میں رکاوٹیں پیدا کررہے ہیں ۔ رکن اسمبلی بودھن سدرشن ریڈی کا دماغی توازن ٹھیک نہیں ہے جس کی وجہ سے یہ رکاوٹیں پیدا کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ نظام دکن شوگر فیکٹری کی کشادگی کیلئے ابھی تک کوئی کام نہیں کیا گیا اور اس سے قبل بھی نظام دکن شوگر فیکٹری پر اسکول قائم کرنے کیلئے تجویز پیش کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ریاست میں تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اس کی زندہ مثال قانون ساز کونسل کے نتائج ہے ۔ انہوں نے صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر ریونت ریڈی بی جے پی میں اگر شامل ہوتے ہیں تو ان کا استقبال کیا جاتا ہے کہے کر سب کو حیران کردیا ۔ اروند کا یہ جواب حالیہ چند دنوں سے مودی کی ملاقات کے بعد چیف منسٹر کے خلاف کئے جانے والی قیاس آرائیوں کے بعد اروند کا یہ بیان اہمیت کا حامل ہوگیا ہے ۔ اس موقع پر رکن اسمبلی آرمور راکیش ریڈی ، بی جے پی کے سینئر قائد مرلی دھر گوڑ بھی موجود تھے ۔