نشیبی علاقے میں بارش کے پانی کی نکاسی کیلئے مؤثر منصوبہ بندی ناگزیر، کنال پر قبضہ کی برخاستگی بھی ضروری
نظام آباد: 22/اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)کل شام شہر میں ہوئی شدید بارش کی وجہ سے تین سالہ لڑکی نالے میں بہہ گئی۔ تفصیلات کے بموجب نظام آباد شہر میں کل دوپہر اچانک بارش شروع ہو گئی اور سڑکوں پر پانی بہنا شروع ہو گیا نشیبی علاقے میں بڑے پیمانے پر جمع ہو گیا۔ آنند نگر کے علاقے میں مہاراشٹر اکے ماروتی تین سال سے آنند نگر میں مقیم تھیں۔ کل شام بارش کے وقت ان کی تین سالہ لڑکی انونیا نانے کے قریب کھیل رہی تھی بارش کے پانی کی زد میں آگئی اور نالے میں بہہ گئی۔ بارش تیز ہوئی تو اس کی والدہ پوجا لڑکی کے بارے میں تلاش کرنا شروع کیا تو پڑوسیوں نے بتایا کہ بارش سے قبل نالے کے قریب کھیل رہی تھی۔ پولیس اورمیونسپل کے عہد یداروں کو اطلاع دینے پر مونسپل کمشنر مکرندا ریسکیوٹیوم کے ذریعے یہاں پہنچ کر نالے میں تلاش کیا تو لڑکی کا کوئی پتہ نہیں چل سکا ۔تاریکی کی وجہ سے ریسکیو ٹیم کو ڈھونڈنا مشکل ہو رہا تھا آج صبح گھر سے قریب نالے میں لڑکی کی نعش دستیاب ہوئی شہر میں ہوئی بارش کی وجہ سے بودھن روڈ پر بڑے پیمانے پر پانی جمع ہوا تھا میونسپل کمشنر مکرند ا یہاں پہنچ کر پانی کی نکاسی کے لیے فوری اقدامات کرنا شروع کیا ۔اس کے علاوہ کمشنر نے شہر کے نشیبی علاقے کا دورہ کرتے ہوئے جائزہ لیا ادرش نگر ،گوتم نگر، بینک کالونی، بائی پاس روڈ کا معائنہ کے علاوہ ڈی 53 کنال کا کبھی معائنہ کیا کنال پر قبضے کی وجہ سے پانی کے عدم بہاؤ اوپر حصے سے آنے والا پانی جمع ہونے کی وجہ سے پانی کی عدم نکاسی کی وجہ سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو رہا ہے لہذا پانی کی نکاسی کے لیے اقدامات کرنے کی مقا می کارپوریٹرس کی جانب سے نمائند گی کرنے پر انجینئر عہدیداروں کو اس خصوص میں پلان تیار کرنے کی ہدایت دی۔