ہنوز مسلمانوں کے ووٹ کی تقسیم کے حربے پر فرقہ پرست جماعت کو فائدہ کے امکانات
نظام آباد ۔ 24 اکتوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھی ٹکٹوں کی فراہمی کے مسئلہ کو لیکر ناراضگیاں ظاہر ہورہی ہے ضلع کے سینئر قائد و سابق رکن اسمبلی اینڈالہ لکشمی نارائنا و ریاستی بی جے پی کے نائب صدر نظام آباد اربن اور آرمور سے ٹکٹ کیلئے درخواست گذار ی کی تھی لیکن پارٹی ہائی کمان نظام آباد اربن سے دھن پال سوریہ نارائنا اور آرمور سے راکیش ریڈی کو ٹکٹ فراہم کئے جانے کے بعد ہائی کمان سے اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے اور ریاستی صدر کشن ریڈی سے ملاقات کرتے ہوئے اپنی ناراضگی ظاہر کرنے کے علاوہ ایٹالہ راجندر سے بھی ملاقات کرتے ہوئے ان کے ساتھ کی گئی نا انصافی کے بارے میں واقف کروایا ہے ۔ ریاستی صدر کشن ریڈی کی جانب سے پہلی فہرست جاری کرتے ہوئے ضلع نظام آباد سوریہ نارائنا ، آرمور سے راکیش ریڈی ، کاماریڈی سے رامنا ریڈی ، جکل سے ارونا تارا، بالکنڈہ انا پورنا سابق رکن اسمبلی کے ناموں کا اعلان کیا گیا تھا ۔ مسٹر لکشمی نارائنا نظام آباد اربن کے علاوہ آرمور سے ٹکٹ کیلئے درخواست گذاری کی تھی لیکن پارٹی ہائی کمان ان کو نظر انداز کرتے ہوئے آرمور سے راکیش ریڈی اور نظام آباد سے دھن پال سوریہ نارائنا کے ناموں کا اعلان کردیا جس کے بعد پارٹی میں ناراضگیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے لکشمی نارائنا نظام آباد سے قبل از 2009 ء میں کامیابی حاصل کی تھی ۔ تلنگانہ تحریک کے شدت کے باعث ٹی آرایس کے ساتھ مل کر جن ارکان اسمبلی نے اپنے عہدوں سے مستعفی ہوگئے تھے ان میں لکشمی نارائنا بھی شامل تھے ۔ ضمنی انتخابات میں بھی لکشمی نارائنا نظام آباد سے دوبارہ کامیابی حاصل کی تھی ایک طویل عرصہ تک لکشمی نارائنا ضلع کے اہم قائدین میں شمار کئے جاتے تھے ۔ سال 2014 ء میں انہوں نے نظام آباد پارلیمانی حلقہ سے مقابلہ کیا تھا اور یہ کے کویتا کے ہاتھوں شکست کا سامنا کیا تھااور پارٹی نے ان کی خدمات ریاستی سطح پر حاصل کرتے ہوئے انہیں نائب صدر کا عہدہ فراہم کیا تھا ۔ نظام آباد سے دوبارہ مقابلہ کرنے کیلئے درخواست گذار ی کی تھی ضلع کے پارٹی ہائی کمان نے انہیں نظر انداز کرنے پر کھلے عام طور پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے موجودہ رکن پارلیمنٹ و کورٹلہ کے امیدوار ڈی اروند کیخلاف کھلے عام ناراضگی ظاہر کرنے کی اطلا ع ہے ۔ اروند نظام آباد پارلیمنٹ پارلیمانی حلقہ کے 7 اسمبلی حلقوں میں سے 5 حلقوں میں اپنے امیدواروں کو ٹکٹ دلایا ہے اربن سے سوریہ نارائنا ، آرمور سے راکیش ریڈی ، بالکنڈہ سے انا پورنما ، جگتیال سے شراونی اور کورٹلہ سے اروند کا نام ، بودھن اورنظام آباد رورل حلقہ اسمبلی کے امیدواروں کے ناموں کو زیر التواء رکھا گیا تھا نظام آباد رورل حلقہ سے لکشمی نارائنا کا نام غور کیا گیا تھا لیکن رکن پارلیمنٹ اروندنے اعتراض کرنے پر اسے بھی زیر التواء رکھا گیا ہے اروند پر بی جے پی حلقوں میں ناراضگیاں ظاہر کی جارہی ہے ۔ سینئر قائد کو نظر انداز کرنے کی کھلے عام شکایت کی جارہی ہے اور 7 اسمبلی حلقوں میں اپنے مرضی کے مطابق ناموں کی سفارش کرتے ہوئے سینئر قائد کو نظر اندا ز کرنے کی شکایت بھی عام ہے ۔ نظام آباد میں بی جے پی کی جانب سے سوریا نارائنا کے نام کا اعلان کیا گیا جبکہ سوریہ نارائنا بی جے پی کے سینئر قائد ہے یہ 2014 ء میں نظام آباد میں مقابلہ کرتے ہوئے گنیش گپتا کے ہاتھوں شکست کا سامنا کیا تھا اگر بی جے پی متحدہ طور پر کام کرے تو سوریہ نارائنا کے کامیابی کے امکانات روشن ہوں گے ۔ اگر مجلس اتحاد المسلمین نظام آباد سے مقابلہ کرتی ہے تو مسلمانوں کے ووٹ سیکولر پارٹی کے حق میں اور مجلس کے حق میں تقسیم ہونے کے بعد بی جے پی کیلئے فائدہ ہوسکتا ہے جبکہ بی جے پی آپسی اختلافات کا شکار میں مبتلا ہے ایسے وقت میں نظام آباد کے رائے دہندے بالخصوص مسلم رائے دہندے کا یکطرفہ فیصلہ سیکولر پارٹی کے امیدوار کی کامیابی کیلئے فیصلہ کن ہوسکتا ہے ۔ نظام آباد کے مسلم رائے دہندے بادشاہ گر کا موقف رکھتے ہیں اور ان کے ووٹ تقسیم ہوگئے تو راست طور پر فرقہ پرست جماعت کو فائدہ ہونے کے امکانات ہیں ۔