نظام آباد : حضرت سید سعد اللہ حسینی ؒ کے عرس کاآغاز

   

انتظامات کیلئے صرف 16 لاکھ روپے منظور، زائرین کو سہولیات کی عدم فراہمی کی شکایت
نظام آباد۔ 10 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع نظام آباد کے ورنی منڈل کے جلال پور میں واقع درگاہ حضرت سید سعداللہ حسینی ؒ کا عرس شریف 11,12 ؍ جنوری کو منعقد کیا جارہاہے ۔ وقف بورڈ کی جانب سے عرس کے انتظامات کیلئے 16 لاکھ روپئے منظور کئے گئے ہیں جبکہ تین دن قبل منعقدہ بڑا پہاڑ کے غلہ کا ٹنڈر 4 کروڑ72 لاکھ روپئے کی بولی لگائی گئی تھی اور امجد نامی شخص نے یہ ٹنڈر حاصل کیا عرس کے موقع پر اور عام دنوں میں زائرین کو سہولتیں فراہم کرنے میں وقف بورڈ کی جانب سے لاپرواہی برتنے کی شکایت عام ہے ۔ گذشتہ تقریباً8 تا 9 ماہ سے وقف بورڈ کی نگرانی میں یہاں پر کام کاج انجام دیا جارہا تھا اور یہاں سے حاصل ہونے والی آمدنی وقف بورڈ کو حاصل ہورہی تھی ٹنڈر ختم ہونے کے بعد وقف بورڈ کی ذاتی نگرانی میں یہاں کے کاروبار انجام دئیے جارہے تھے لیکن اس کے باوجود بھی زائرین کو مسلسل شکایتیں وصول ہورہی تھی اور زائرین پر حملے کرنے کی شکایتیں بھی وصول ہوئی تھی ۔ فاتحہ خوانی کیلئے پیسے طلب کرنے کے علاوہ بکرا ذبح کرنے کیلئے 600 روپئے اور فاتحہ خوانی کیلئے 3 ہزار روپئے تک طلب کئے جارہے تھے اور عام دنوں میںہر روز سینکڑوں کی تعداد میں زائرین نظام آباد کے علاوہ مہاراشٹرا اور کرناٹک سے بھی آتے ہیں عرس کے موقع پر متحدہ ضلع کے علاوہ تلنگانہ کے کئی اضلاع ،کرناٹک ، مہاراشٹرا ریاستوں سے ہزاروں کی تعداد میں زائرین شرکت کرتے ہیں لیکن وقف بورڈ کی جانب سے زائرین کو سہولتیں فراہم کرنے میں کوئی دلچسپی نہ دکھانے کی زائرین کی جانب سے گذشہ سال بھی شکایت کی گئی تھی اور اس سال بھی صرف 16 لاکھ روپئے منظور کئے جانے سے ہزاروں کی تعداد میں آنے والے زائرین کی سہولتوں کیلئے یہ رقم ناکافی ہے ۔ وقف انسپکٹر محمد صدام حسین سے اس بارے میں دریافت کرنے پر بتایا کہ موظف تحصیلدار اسد اللہ کی نگرانی میں وقف انسپکٹر محمد صدام ، زاہد ، سبحان نے انتظامات کو انجام دیا جارہا ہے اور دودن کھانے کا انتظام کیا جارہا ہے لیکن وقف انسپکٹر کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں آنے والے افراد کیلئے 3کنٹل گوشت کی بریانی اور دوسرے دن بگارا کھانہ دالچہ ناکافی نظر آرہا ہے۔ وقف بورڈ کے عدم انتظام کی وجہ سے زائرین کو تکالیف کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ بڑا پہاڑا پر چڑھنے کیلئے سیڑھیاں اور مسجد سے درمیان تک سی سی روڈ ہے درمیان سے سیڑھیوں تک سی سی روڈ نہیں ہے سی سی روڈس کی تعمیر اور موجودہ 5 ٹین شیڈ کی مرمت ناگزیر ہے اور سیڑھیوں کی مرمت بھی بے حد ضروری ہے اس بارے میں دریافت کرنے پر انسپکٹر نے بتایا کہ ضلع وقف بورڈ نے اس بات کا ارادہ ظاہر کیا کہ عرس کے بعد یہاں کا دورہ کرتے ہوئے تمام سہولتوں کی فراہمی کیلئے ہر ممکنہ اقدامات کیا جائیگا ۔ زائرین کی جانب سے اس بات کا مطالبہ کیا جارہا ہے کہ عرس کے موقع پر زائرین کے ساتھ حسن سلوک کریں ۔ فاتحہ خوانی اور ہونڈی میں پیسے ڈالنے کیلئے زبردستی نہ کریں کیونکہ جب تک پیسے نہیں دئیے جاتے فاتحہ خوانی نہیں کی جاتی اور ہونڈی میں پیسے نہیں ڈالے جاتے جب تک فاتحہ مکمل نہیں کی جاتی ہے اگر اس بارے میں سوال کیا گیا تو ان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ضرورت پڑنے پر حملہ کرنے سے بھی باز نہیں آتے ۔ لہذا عرس کے موقع پر زائرین کو سہولت فراہم کرنے کا پرُ زور مطالبہ کیا جارہا ہے ۔