نظام آباد میں ایرپورٹ اور انفارمیشن ٹکنالوجی مرکز کا قیام

   

ٹی آر ایس کے حق میں ووٹ دینے کے کویتا امیدوار کی اپیل
حیدرآباد۔4اپریل (سیاست نیوز) حکومت ہند و تلنگانہ کی جانب سے سال 2018جولائی میں اعلان کردہ منصوبہ کو چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی دختر مسز کے کویتا نے نئے ترقیاتی منصوبہ کے طور پر اعلان کرتے ہوئے حلقہ پارلیمنٹ نظام آباد کے رائے دہندوں کو تلنگانہ راشٹر سمیتی کے حق میں ووٹ استعمال کرنے کی اپیل کی ۔مسز کے کویتا نے جکران پلی میں ائیر پورٹ کی تعمیر کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نظام آباد میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکز کے قیام کے سلسلہ میں اقدامات تیزی کے ساتھ جاری ہیں اور انتخابات کے فوری بعد جکران پلی میں ائیر پورٹ کے قیام کے سلسلہ میں اقدامات کو تیز کیا جائے گا۔ رکن پارلیمنٹ نظام آباد کے اس اعلان کا جائزہ لیا جائے تو یہ اعلان کوئی نیا نہیں ہے بلکہ حکومت تلنگانہ کے عہدیداروں نے سال 2018 کے وسط میں ماہ جولائی کے دوران اس منصوبہ کو قطعیت دیتے ہوئے مرکزی وزارت شہری ہوابازی کو مطلع کرتے ہوئے اس بات کی نشاندہی کی تھی کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے نظام آباد کے علاقہ جکران پلی میں 850ایکڑ اراضی کی نشاندہی کی جا چکی ہے اور اس مقام پر ائیر پورٹ کی تعمیر کے لئے محکمہ شہری ہوابازی کی جانب سے اقدامات کے سلسلہ میں اجازت نامہ اور دیگر ضروری کاروائی کا انتظار ہے۔ ماہ جولائی 2018کے دوران چیف سیکریٹری نے ایک جائزہ اجلاس کے دوران اس منصوبہ کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کئے جانے والے ائیرپورٹ ترقیاتی فنڈس کو استعمال کرتے ہوئے ریاستی حکومت ریاست کے مختلف اضلاع میں نئے ائیر پورٹس کی تعمیر کا منصوبہ رکھتی ہے لیکن نظام آباد کے علاقہ جکران پلی میں انتخابی مہم کے دوران مسز کے کویتا نے آج کہا کہ کامیابی کی صورت میں جکران پلی میں ائیر پورٹ قائم کیا جائے گا ۔تلنگانہ راشٹر سمیتی امیدوار حلقہ پارلیمنٹ نظام آباد کی جانب سے کئے جانے والے اس اعلان کا مضحکہ اڑایاجانے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ کامیابی کسی بھی امیدوار کی ہو ائیر پورٹ کی تعمیر کا منصوبہ تو تیار ہوچکا ہے لیکن ٹی آرایس امیدوارہ کی جانب سے کئے جانے والے اعلان سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ اگر وہ کامیاب نہیں ہوتی ہیں تو ائیر پورٹ تعمیر نہیں ہوگا۔ سیاسی ماہرین کا کہناہے کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات سے قبل بھی انتخابی مہم کے دوران نظام آباد کے علاوہ پدا پلی اور دیگر اضلاع میں ائیر پورٹ کی تعمیر کے اعلانات کئے جاتے رہے ہیں لیکن ریاستی اسمبلی کے انتخابات کے بعد اب عام انتخابات کے دوران انتخابی مہم میں ہی نئے ائیرپورٹس کا تذکرہ سننے کو مل رہا ہے۔