نظام آباد میں زیر التواء ایئرپورٹ کی تعمیر کے امکانات روشن

   

حکومت کی جانب سے ایئرپورٹس کے قیام کے منصوبوں میں تیزی
نظام آباد۔ 3 اکتوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نظام آباد ضلع میں طویل عرصہ سے زیرِ التواء ایئرپورٹ کی تعمیر کے امکانات ایک بار پھر روشن ہوگئے ہیں۔ ریاستی حکومت کی جانب سے نئے ایئرپورٹس کے قیام کے منصوبے تیز رفتار سے تیار کئے جارہے ہیں جس کے تحت پہلے سے تجویز کردہ جکران پلی ایئرپورٹ منصوبہ دوبارہ زیرِ غور آیا ہے۔ ریاست میں ورنگل ایئرپورٹ کو منظوری مل چکی ہے جبکہ رام گنڈم، بھدراچلم اور عادل آباد میں بھی ایئرپورٹ کے قیام کو حکومت نے ہری جھنڈی دکھائی ہے۔ اب مزید دو نئے ایئرپورٹس کی تیاری جاری ہے جن میں نظام آباد اور محبوب نگر شامل ہیں اور آئندہ دو تا تین برسوں میں ان منصوبوں کے تکمیل کے امکانات دکھ رہے ہیں۔واضح رہے کہ 2008ء میں متحدہ آندھرا پردیش کی کانگریس حکومت نے ریاست میں آٹھ چھوٹے ایئرپورٹس قائم کرنے کی تجویز کی تھی، جس کے تحت جکران پلی منڈل کے منوہر آباد، تورلی کونڈا اور کولی پیاک مواضعات کے تحت 1663 ایکڑ اراضی مختص کی گئی تھی۔ بعد ازاں ریاستی حکومت نے گرین فیلڈ ایئرپورٹ کے لیے منظوری بھی دی تھی، لیکن مرکز اور ریاستی حکومت کے درمیان عدمِ تعاون اور ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا کی رپورٹ کے سبب یہ منصوبہ تعطل کا شکار ہوگیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ زمین غیر موزوں ہے اور یہاں کیا راضی زرعی شعبے سے تاج و خرچی ہے جس کی وجہ سے تعمیر ممکن ناممکن قرار دیا تھا۔اب جبکہ حکومت نے نئے ایئرپورٹس کے قیام کے لیے پالیسی سطح پر منظوری دے دی ہے تو نظام آباد میں بھی ایئرپورٹ کی تعمیر کی اُمیدیں تازہ ہوگئی ہیں۔ مقامی عوام برسوں سے اس سہولت کا مطالبہ کرتے آئے ہیں کیونکہ انہیں فضائی سفر کے لیے حیدرآباد یا ناندیڑ تک طویل سفر کرنا پڑتا ہے۔ ضلع سے لاکھوں افراد خلیجی ممالک میں روزگار سے وابستہ ہیں ایسے میں ایئرپورٹ کی سہولت عوام کے لیے نہایت فائدہ مند ہے اور یہ رپورٹ کا قیام ناگزیر سمجھا جا رہا ہے اور مرکزی حکومت کے اعلان کے بعد عوام میں ایک نئی امید کی کرن جاگ گئی ہے۔