نظام آباد میں ’’ میئر ‘‘ کی کرسی خطرہ میں

   

تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی سرگرمیاں تیز، بی جے پی کوبی آر ایس کے بعض کارپوریٹرس کی تائید ممکن

نظام آباد :16؍ ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)مئیر نظام آباد کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کیلئے سرگرمیاں جاری ہے اور اس خصوص میں میونسپل کمشنر کو تحریری یادداشت پیش کئے جانے کے امکانات ہیں ۔ واضح رہے کہ 2020 ء میں ہوئے بلدی انتخابات میں نظام آباد میونسپل کارپوریشن میں بی آرایس کو واضح اکثریت حاصل نہیں ہوئی تھی مجلس اور بی آرایس اتحاد سے بی آرایس کو مئیر اور مجلس کو ڈپٹی مئیر کا عہدہ دیاگیا تھا ۔ 60 ڈیویژنوں پر مشتمل میونسپل کارپوریشن میں سب سے بڑی جماعت کی حیثیت سے ابھرتے ہوئے بی جے پی کو 28 نشستیں حاصل ہوئی تھی اور بی آرایس کو 13 ، مجلس کو 16 اور کانگریس کو 1 ، 1 آزاد کو کامیابی حاصل ہوئی تھی ۔ بی آرایس نے اپنی سبقت کو برقرار رکھنے کیلئے مجلس کے تعاون کے ساتھ ساتھ ایم ایل سی ، ارکان اسمبلی ، آزاد اور کانگریس کو ساتھ لے کر کارپوریشن اور مئیر کے قبضوں کو برقرار رکھا تھا اور اس کے بعد بی جے پی میں ہوئے اختلافات کی بناء پر 13 بی جے پی کے کارپوریٹرس نے بی آرایس میں شمولیت اختیار کی تھی اسمبلی انتخابات میں بی آرایس کو ہوئی ناکامی اور مقامی نشستیں بی جے پی کی کامیابی کے بعد رکن پارلیمنٹ ڈی اروند مئیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرتے ہوئے بی جے پی سے علیحدگی اختیار کرنے والے بی جے پی کے کارپوریٹرس کو دوبارہ پارٹی میں شامل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے مئیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی سرگرمیوں کو تیز کردیا ہے اور بی آرایس کے چند کارپوریٹرس بھی تحریک عدم اعتماد کے تائید میں دستخط کرنے کیلئے تیار ہونے کی بھی اطلاعات ہے اگر اس طرح رسائی گئی سازش کامیاب ہوئی تو مئیر کو ایک سال قبل ہی اپنے عہدہ سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔