مسئلہ کو کانگریس کے انتخابی منشور میں شامل کرنے کا مطالبہ، طاہر بن حمدان کی نمائندگی
نظام آباد ۔ 23 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) پردیش کانگریس کی جانب سے پارلیمنٹ الیکشن مینی فیسٹو کمیٹی گاندھی بھو ن میں اجلاس منعقد ہوا ۔ اس اجلاس میں دیپا داس منشی ، سریدھر بابو ریاستی وزیر و چیرمین مینی فیسٹو کمیٹی ، روہیت چودھری انچارج تلنگانہ اے آئی سی سی سکریٹری ، منصور علی خان انچارج تلنگانہ اے آئی سی سی ، مہیش کمار گوڑ ایم ایل سی و رکن کمیٹی ، طاہر بن حمدان رکن مینی فیسٹو کمیٹی نے شرکت کی ۔ اس موقع پر طاہر بن حمدان نے مینی فیسٹو کمیٹی کو نظام آباد میں ہلدی بورڈ کے قیام میں بی جے پی کی ناکامی کے بارے میں واقف کراتے ہوئے انتخابی منشور میں ہلدی بورڈ کے قیام اور نظام دکن شوگر فیکٹری کشادگی اور اقلیتی کے مسائل کے بارے میں انتخابی منشور میں شامل کرنے کی خواہش کی ۔طاہر بن حمدان نے کمیٹی کے چیرمین اور آل انڈیا کانگریس کے جنرل سکریٹری دیپا داس منشی اور سکریٹریز کو تفصیلی طور پر واقف کراتے ہوئے بتایا کہ 2019 ء کے پارلیمانی انتخابات میں رکن پارلیمنٹ نظام آباد ڈی اروند نے ہلدی بورڈ کے قیام کا بانڈ پیپر تحریر لکھ کر دیا تھا لیکن ابھی تک ٹھوس اقدامات نہیں کیا گیا حال ہی میں بورڈ کے قیام کا اعلان کیا گیا لیکن مقام کا ابھی تک اعلا ن نہیں کیا گیا طاہر بن حمدان نے نظام شوگر فیکٹری کی کشادگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نظام آباد ، مٹ پلی ، ظہیر آباد ، بودھن میں نظام شوگر فیکٹری کی کشادگی کا چیف منسٹر ریونت ریڈی نے انتخابات میں اعلان کیا تھا اور اس کی کشادگی کیلئے عملی طور پر کئے جانے والے اقدامات پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقہ میں ان فیکٹریوں کی کشادگی سے نیشکر کے کسانوں کو فائدہ حاصل ہوگا۔ اسی طرح نظام آباد پارلیمانی حلقہ میں ہلدی کی کاشت بھی قابل لحاظ ہے ۔ لہذا ان تینوں چیزوں کو انتخابی منشور میں شامل کرنے اور اقلیتی بہبود ی کیلئے مرکزی حکومت کی جانب سے عمل آوری کیلئے ٹھوس اقدامات گذشتہ 10 سالوں سے نہیں کئے گئے لہذا اس بارے میں بھی انتخابی منشور میں اعلانات کو شامل کرنے کی خواہش کی ۔