آرمور‘بودھن میں بی آرایس کو بھی اختلافات کے سبب ناکامی ‘ بالکنڈہ میںپرشانت ریڈی کے تائیدی امیدواروںکی کامیابی
کئی مقامات پرآزاد امیدواروں کی کامیابی
سے سیاسی جماعتوںکی ناکام حکمت عملی عیاں
نظام آباد :20؍ ڈسمبر ( محمد جاوید علی کی رپورٹ) ضلع نظام آباد میں منعقدہ گرام پنچایت انتخابات میں اگرچہ حکمراں کانگریس نے مجموعی طور پر برتری حاصل کی، تاہم اہم قائدین کے درمیان تال میل کی کمی کھل کر سامنے آئی۔ بالخصوص بالکنڈہ میں حلقہ انچارج سنیل ریڈی کی جانب سے مقامی قیادت کو ساتھ لے کر نہ چلنے کے سبب کانگریس کو شدید نقصان اٹھانا پڑا۔ پارٹی کارکنوں کے مطابق کمرپلی، ویلپور، ایرگٹلہ، بالکنڈہ اور مورتاڑ جیسے اہم گرام پنچایتوں میں کانگریس حمایت یافتہ امیدواروں کو شکست ہوئی، جبکہ ان مقامات پر بی آر ایس امیدواروں نے رکن اسمبلی پرشانت ریڈی کی قیادت میں کامیابی حاصل کی۔ حالانکہ بالکنڈہ حلقہ سے تین ریاستی کارپوریشن چیئرمین تعلق رکھتے ہیں، لیکن امیدواروں نے بتایا کہ انہیں نظرانداز کیا گیا، جس کے باعث پارٹی کو نقصان پہنچا۔بانسواڑہ حلقہ میں رکن اسمبلی پوچارام سرینواس ریڈی اور اینگو رویندر ریڈی گروپوں کے درمیان رسہ کشی کا فائدہ بی جے پی نے اٹھایا جہاں موسرا اور پاتنگل منڈل مراکز میں بی جے پی نے کامیابی حاصل کی، جبکہ چندور منڈل میں بی آر ایس نے فتح حاصل کی۔ بی آر ایس ضلع صدر و سابق رکن اسمبلی جیون ریڈی کی کارکردگی پر پارٹی کارکنوں میں شدید ناراضگی دیکھی گئی۔ آرمور حلقہ میں بی آر ایس کو بری طرح ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ بودھن میں سابق رکن اسمبلی شکیل کی کارکردگی کے باعث پارٹی کو نقصان پہنچا۔ نظام آباد رورل میں بھی باجی ریڈی گووردھن کی حمایت یافتہ اکثریتی امیدوار شکست سے دوچار ہوئے حتیٰ کہ ان کے آبائی گاؤں چیمن پلی میں ایک آزاد امیدوار کامیاب رہا۔ مجموعی طور پر بی آر ایس میں صرف رکن اسمبلی پرشانت ریڈی ہی قابلِ ذکر کامیابیاں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔بی جے پی کے تعلق سے بھی پارٹی صفوں میں ناراضگی پائی گئی کہ اہم قائدین نے مؤثر دلچسپی نہیں لی۔ ضلع صدر کولاچاری دنیش کے آبائی گاؤں امریتہ بپور میں بی آر ایس کامیاب رہی، جبکہ آرمور کے رکن اسمبلی پائیڈی راکیش ریڈی کے حلقہ میں انکاپور میں کانگریس نے 1,545 ووٹوں کی برتری سے کامیابی حاصل کی۔ مختلف مقامات پر آزاد امیدواروں کی کامیابی نے بھی سیاسی جماعتوں کی حکمت عملی پر سوالات کھڑے کر دیے۔ مجموعی طور پر ضلع میں کانگریس کو برتری حاصل ہونے کے باوجود اندرونی اختلافات اور ہم آہنگی کی کمی نے پارٹی قیادت اور کارکنوں کو مایوسی سے دوچار کر دیاہے۔
