نظام آباد کے سرکاری اور خانگی دواخانوں میں بستروں کی قلت

   

ضلع میں کورونا کا قہر جاری، آکسیجن کا حصول مشکل، زائدفیس کی وصولی کی شکایت عام

نظام آباد۔ متحدہ ضلع میں کورونا کی وباء شدت اختیار کرچکی ہے ۔ خانگی اور سرکاری دواخانوں میں بستر اور آکسیجن کی شدید قلت پائی جارہی ہے۔ کورونا کی وجہ سے ہر روز متحدہ ضلع میں بھی اموات کے علاوہ دواخانوں میں بھرتی کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کی وجہ سے نظام آباد کے سرکاری دواخانوں کے علاوہ خانگی دواخانوں میں بستروں کی قلت پیدا ہورہی ہے۔ شدید متاثرہ افراد کو آکسیجن ملنا مشکل ہورہا ہے جس کی وجہ سے ضلع کے بیشتر دواخانوں میں مریضوں کو شریک کرنے سے گریز کیا جارہا ہے۔ نظام آباد سرکاری دواخانہ 500 بستروں پر مشتمل ہے اور سارے بیڈس کو کوویڈ بیڈس کی حیثیت سے تبدیل کیا گیا ہے۔ شدید متاثرہ افراد کو ہی شریک کیا جارہا ہے۔ بودھن، آرمور میں بھی سرکاری دواخانہ میں 100 ، 100 بستر ہیں اور ان تمام دواخانوں میں مریضوں کو شریک کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ معمولی متاثرہ افراد کیلئے کورنٹائن سنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔ اور یہاں پر بھی مریضوں کا علاج معالجہ کیا جارہا ہے۔ ادویات کے ساتھ ساتھ ریمیڈی سیور بھی فراہم کیا جارہا ہے۔ خانگی دواخانوں میں لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے۔ نظام آباد ضلع میں 48 خانگی دواخانوں کو کوویڈ مریضوں کا معائنہ کرنے کلئے اور علاج کرنے کیلئے اجازت دی گئی ہے لیکن خانگی دواخانوں میں فیس من مانی وصول کی جارہی ہے۔ ہر روز 30 ہزار تا ایک لاکھ 50 ہزار روپئے تک وصول کئے جارہے ہیں۔ ریمیڈی سیور اور وینٹی لیٹر کے لئے بھی زائد فیس وصول کی جارہی ہے۔ ضلع انتظامیہ کی جانب سے انتباہ دینے کے باوجود بھی خانگی دواخانوں کے انتظامیہ کے رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں آرہی ہے۔ خانگی دواخانوں کے انتظامیہ کی جانب سے مصنوعی قلت پیدا کرتے ہوئے زائد فیس وصول کرنے کی شکایات بھی عام ہیں۔ ضلع نظام آباد، کاماریڈی میں ہر روز دو ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہورہے ہیں۔ ضلع کے اعداد و شمار اس کے برخلاف بتائے جارہے ہیں۔ نظام آباد ضلع میں 572 اور کاماریڈی ضلع میں 542 افراد کورونا سے متاثر ہونے کی انتظامیہ کے بلیٹن میں اعداد و شمار کو پیش کیا گیا۔ عوام احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کی صورت میں وباء پر قابو پانے کے امکانات ہیں۔