نظام آباد کے مضافاتی علاقے اور اس کے مکین پانی میں محصور

   

سیلابی پانی کا نہروں کے ذریعہ اخراج ، بلدی عہدیدار اور پولیس عملہ راحت کاری میں مصروف
ظام آباد۔28 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع نظام آباد گزشتہ دو دنوں سے جاری موسلا دھار بارش کے سبب شدید متاثر ہوا ہے۔ بارش کے باعث کئی نشیبی علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں اور عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔شہر کے مضافاتی علاقوں چندر شیکھر کالونی، نیالکل روڈ، ارسہ پلی اور آٹو نگر سمیت کئی بستیوں میں بارش کا پانی گھروں اور سڑکوں میں داخل ہوگیا۔ پولا نالہ میں پانی کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجہ میں وشوا شانتی اسکول سے وینائک نگر جانے والی سڑک پر قائم پُل مکمل طور پر زیر آب آگیا اور آمد و رفت معطل کر دیا گیا ہے۔اسی دوران نظام آباد سٹی کے کورٹ چوراہا علاقے میں بھی بارش کے پانی نے سڑکوں کو جھیل میں تبدیل کردیا۔ کورٹ چوراہا سے نٹراج تھیٹر اور ایلمہ گٹہ تک کی سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں۔ بلدی عہدیداران اور پولیس فورس فوری طور پر مقام پر پہنچ گئی اور صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے ٹریفک کی روانی کو قابو میں رکھنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ اسی طرح اقلیتی آبادی والے علاقوں کی بعض کالونیوں میں بھی پانی جمع ہونے کی اطلاع ہے جمعیت علمائے کے صدر مولانا سمیع اللہ بذات خود موجود رہتے ہوئے راحت و امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ اس وقت تقریباً دو لاکھ کیوزکس پانی گوداوری سے پراجکٹ میں داخل ہورہا ہے جبکہ ڈھائی لاکھ کیوزکس پانی کو 39 گیٹس کے ذریعہ نچلی سطح کی طرف چھوڑا جارہا ہے۔حکام نے بتایا کہ گوداوری کے بالائی علاقوں میں ابھی بھی بھاری بارشیں ہورہی ہیں جس کے سبب مزید طغیانی کا امکان ہے۔ پراجکٹ کے اطراف سیاحوں کے داخلے پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔1091 فٹ کی گنجائش رکھنے والا یہ ریزروائر اس وقت تقریباً اپنی مکمل سطح کو پہنچ چکا ہے۔ سیلابی پانی کو مختلف نہروں کے ذریعہ بھی خارج کیا جارہا ہے، جن میں فلڈ کنال سے 20,000 کیوزک کاکتیہ کنال سے 8,000 کیوسک، سرسوتی کنال سے 600 کیوزک اور لکشمی کنال سے 150 کیوزک پانی چھوڑا جا رہا ہے۔