کئی برسوں سے کسانوں کے مطالبہ اور رکن پارلیمنٹ ڈی اروند کے وعدے کی تکمیل متوقع
نظام آباد: 7؍ ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)نظام آباد ضلع کے ہلدی کسانوں کے مطالبات کی یکسوئی کیلئے مرکزی حکومت نے نظام آباد میں ہلدی بورڈ کے قیام کیلئے رضامندی ظاہر کی ہے ۔ واضح رہے کہ گذشتہ کئی سالوں سے نظام آباد میں ہلدی بورڈ کے قیام کا ہلدی کے کسانوں کی جانب سے مسلسل مطالبہ کیا جارہا تھا اور 2019 ء کے پارلیمانی انتخابات میں موجودہ رکن پارلیمنٹ ہلدی بورڈ اندرون 5 یوم قائم کرنے کا اعلان کیا تھا ورنہ مستعفی ہوجانے کا اعلان کیا تھا ہلدی کے کسانوں کی مسلسل مطالبات پر اسپائیس بورڈ کے آفس کا قیام عمل میں لایا گیا تھا لیکن اس کے باوجود بھی ہلدی کے کسان مطمئن نہیں تھے ۔2019 ء کے انتخابات میں ہلدی کے کسانوں نے ایم ایل سی کے کویتا کیخلاف پارلیمانی انتخابات میں 186 افراد نے کے کویتا کیخلاف پرچہ نامزدگی داخل کی تھی اور 70 ہزار ووٹ ان امیدواروں کو حاصل ہوئے تھے اور 70 ہزار کے قریب ووٹوں سے کے کویتا کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔لیکن اروند اپنے وعدہ کو پورا نہ کرنے پر ان کیخلاف بی آرایس اور کانگریس کی جانب سے مسلسل تنقیدیں کی جارہی ہے ۔ رکن پارلیمنٹ اروند نے حال ہی میں وزیر داخلہ امیت اشاہ سے ملاقات کرتے ہوئے ضلع کی صورتحال اور آئندہ انتخابات میں کامیابی کیلئے حکمت عملی پر تفصیلی طور پر بات چیت کی تھی ۔ جس پر وزیر اعظم نریندر مودی نے بیرونی دورہ کے موقع پر نظام آباد میں ہلدی کے کسانوں کا ذکر کیا تھا اور ہلدی بورڈ کے قیام کیلئے حکومت کی جانب سے رضامندی ظاہر کرنے کی رکن پارلیمنٹ اروند نے واضح کیا اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ ، وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں اس کا سنگ بنیاد رکھے جانے کی اطلاع ہے ۔