اقلیتی کمیشن کا اجلاس، ایک سالہ کارکردگی کا جائزہ: محمد قمرالدین
حیدرآباد۔22 اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ اقلیتی کمیشن کا ماہانہ اجلاس آج صدرنشین محمد قمرالدین کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیشن کی ایک سالہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کی گئی۔ کمیشن کے نائب صدرنشین اور ارکان نے رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ اقلیتوں کو درپیش مسائل کی یکسوئی کے لیے کمیشن ہر ممکن اقدامات کررہا ہے۔ نائب صدرنشین بی شنکر لوکے ارکان جی نوریا، محمد ارشد علی خاں، ڈاکٹر ودیا شراونتی، بی کٹیا، ایم اے عظیم، سردار سریندر سنگھ کے علاوہ او ایس ڈی ٹی گوپال رائو اور اڈوائزر ایم کے قدیر صدیقی، محمد ریاض احمد نے اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر ارکان نے صدرنشین اور نائب صدرنشین کی گلپوشی کی۔ صدرنشین نے کمیشن کی بہتر کارکردگی کے لیے ارکان کی مکمل تائید کی ستائش کی اور کہا کہ ارکان کی دلچسپی کے سبب کمیشن عوامی مسائل کی یکسوئی کررہا ہے۔ صدرنشین نے ارکان کی ستائش کرتے ہوئے تہنیت پیش کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ ایک سال میں 423 کے منجملہ 414 مقدمات کی یکسوئی کی گئی۔ نائب صدرنشین بی شنکر لوکے نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ صدرنشین انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کا وسیع تر تجربہ رکھتے ہیں جس کے سبب مختلف محکمہ جات میں اقلیتوں کے مسائل کی یکسوئی میں مدد ملی ہے۔ جی نوریا نے صدرنشین کی شبانہ روز کی خدمات کی ستائش کی۔ ڈاکٹر ودیا شراونتی نے کہا کہ کم وقفہ میں کمیشن نے ریکارڈ تعداد میں مقدمات کی یکسوئی کی ہے۔ محمد ارشد علی خان نے صدرنشین کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن ملک کے لیے مثالی ادارہ بن چکا ہے۔ ایم اے عظیم اور سردار سریندر سنگھ نے کہا کہ کمیشن کی فوری مداخلت کے سبب سکھ طبقے کے غریبوں کو حکومت نے ڈبل بیڈروم مکان الاٹ کیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام ضلع کلکٹرس اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے مساجد، چرچس، گردواروں اور بدھ اور پارسی طبقے کی مندروں کی حفاظت کے لیے خصوصی اقدامات کیئے جائیں۔ اس کے علاوہ عبادت گاہوں کو آنے والے افراد کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ کمیشن نے حکومت کے سائن بورڈس پر تلگو اور انگلش کے ساتھ اردو کی شمولیت کے لیے نمائندگی کا فیصلہ کیا۔ کمیشن عنقریب نظام آباد میں پارسی طبقے کے آرام گھر کا معائنہ کرے گا جہاں قبرستان کی اراضی پر بعض غیر سماجی عناصر نے قبضہ کرلیا ہے۔ اقلیتی کمیشن ایکٹ کے بارے میں شعور بیداری کے لیے ورک شاپ کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسی دوران صدرنشین کمیشن نے نظام آباد اور بھینسہ کے کلکٹرس اور کمشنر و ایس پی سے بات چیت کی اور گزشتہ دو دن کے دوران شوبھا یاترا کے موقع پر اشرار کی ہنگامہ آرائی کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ کمیشن کے صدرنشین نے عہدیداروں کو فوری رپورٹ روانہ کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ امن و ضبط کی برقراری میں کوئی نرمی نہ کی جائے۔ اقلیتیوں کی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور خاطیوں کی گرفتاری عمل میں لائی جائے۔
