نظام آباد میں زرعی کھاد کی قلت

   

زراعت کیلئے درکار یوریا کی عدم سربراہی سے کسانوں کو شدید مشکلات
نظام آباد :ضلع نظام آباد میں کھاد کی قلت کے باعث کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے حالانکہ حکومت کی جانب سے کھاد کی سربراہی کو یقینی بنانے کا حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا لیکن عدم سربراہی کے باعث کسانوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ضلع نظام آباد کیلئے 67 ہزار میٹرک ٹن یوریا درکار ہے لیکن حکومت کی جانب سے اب تک 40 ہزار میٹرک ٹن یوریا سربراہ کیا گیا اور ضلع نظام آباد میں اس سال 5 لاکھ 10 ہزار ایکر محیط اراضی پر فصل ریزی کی گئی اور اس میں 3 لاکھ 75 ہزار ایکر محیط اراضی پر دھان کی فصل کی جارہی ہے اگر دھان کی کاشت میں یوریا کی سخت ضرورت ہوتی ہے اور ابتداء سے لیکر آخر تک یوریا کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ ابتداء میں کامپلکس ، کھاد استعمال کیا جاتا ہے اور سلسلہ وار یوریا استعمال کیا جاتا ہے اور تینوں مرحلوں میں دھان کی فصل کیلئے یوریا کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ فی ایکر کو ایک تھیلا اور اس سے بھی زیادہ یوریا کا استعمال کرتے ہیں یوریا کے زائد استعمال کی وجہ ضلع میں قلت پیدا ہورہی ہے ۔ حکومت کی جانب سے ضلع کو مختص کردہ یوریا سوسائٹیوں اور ڈیلروں کے ذریعہ سربراہ کیا جاتا ہے کوآپریٹیو سوسائٹی کے ذریعہ سربراہ کیا جانے والا یوریا کی سربراہی میں تاخیر پر کسان ہر دن سوسائٹیز کے چکر کاٹ رہے ہیں ضلع میں 159 یوریا کے مراکز ہے اور ہر سال 500 تا 1000 میٹرک ٹن یوریا کی سربراہی عمل میں لائی جارہی تھی لیکن اس مرتبہ ابھی تک نصف سے زیادہ سوسائٹیوں کو مختص کردہ کوٹہ میں سے نصف فیصد یوریاں سربراہ کیا گیا جس کی وجہ سے کسان سیاسی قائدین پر دبائو ڈالتے ہوئے ضلع کیلئے یوریا کی سربراہ کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ ضلع کلکٹر مسٹر نارئن ریڈی نے ضلع میں یوریا کے قلت کے باعث ضلع کے وزیر مسٹر پرشانت ریڈی سے بات چیت کرتے ہوئے ضلع کو زائد یوریا مختص کرنے کیلئے حکومت سے نمائندگی کرنے کا مطالبہ کیا جس پر مسٹر پرشانت ریڈی نے 2248 میٹرک ٹن مختلف اقسام کی کھاد حکومت کی جانب سے منظور کراتے ہوئے آج شام تک ضلع کو روانہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ۔