خانگی دواخانوں کی لوٹ کھسوٹ سے غریب و متوسط افراد کو مشکلات، صدر جمعیت العلماء کی کلکٹر اور رکن اسمبلی سے نمائندگی
نظام آباد : نظا م آباد کے اقلیتی علاقہ میں کوویڈ سنٹر کے قیام کیلئے صدر جمعیت العلماء حافظ محمد لئیق خان نے ضلع کلکٹر مسٹر سی نارائن ریڈی ، رکن اسمبلی نظام آباد (اربن) بیگالہ گنیش گپتا سے مطالبہ کرتے ہوئے ایک تفصیلی مسیج دونوں کو روانہ کیا ۔ ضلع کلکٹر مسٹر نارائن ریڈی سے واقف کراتے ہوئے حافظ محمد لئیق خان نے بتایا کہ نظام آباد میں وباء تیزی سے پھیل رہی ہے اور دن بہ دن مریضو ں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور خانگی دواخانوں کی لوٹ کھسوٹ اور سرکاری دواخانہ میں بستروں کی قلت کے باعث اقلیتی طبقہ کو انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اقلیتی طبقہ کے بیشتر افراد غریب و متوسط ہیں اور روز مرہ کی کمائی کے ذریعہ اپنی زندگی بسر کرتے ہیں اور روز مرہ کے کاموں کے دوران کسی نہ کسی وجہ سے باہر نکلنا پڑتا ہے ، باہر نکلنے کی وجہ سے کئی افراد متاثر ہورہے ہیں متاثر افراد کیلئے اقلیتی علاقہ میں کوویڈ سنٹر نہیں ہے جبکہ نظام آباد کے اقلیتی علاقہ میں فنکشن ہالس ، خانگی اسکولس ، جونیئر کالج کی عمارتوں کی سہولت دستیاب ہے لیکن ابھی تک کوویڈ سنٹر قائم نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے اقلیتی طبقہ کو پریشانیوں کو سامنا کرنا پڑرہا ہے اور لاکھوں روپئے فیس ادا کرنے پر مجبور ہونا پڑرہا ہے لہذا جنگی خطوط پر نظام آباد کے اقلیتی علاقہ میں مفت کوویڈ سنٹر قائم کرنے کی صورت میں متاثرہ افراد کو علاج معالجہ کی سہولت دستیاب ہوگی ۔ ضلع کلکٹر مسٹر نارائن ریڈی نے اس خصوص میں جائزہ لیتے ہوئے مسئلہ کی یکسوئی کیلئے سنجیدہ اقدامات کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ۔ نظام آباد کی آباد ی میں 40 تا 45 فیصد آباد ی مسلمانوں کی ہے اور اقلیتی علاقہ میں کوئی طبی سہولتیں حاصل نہیں ہے اور ہمیشہ گورنمنٹ جنرل ہاسپٹل یا پھر خانگی دواخانہ کا رخ کرنا پڑرہا ہے ۔ وباء کے موقع پر خانگی دواخانوں کی لوٹ کھسوٹ اور گورنمنٹ جنرل ہاسپٹل میں بستروں کی قلت کے باعث مسلم طبقہ کے مریضوں کو انتہائی مشکلات پیش آرہی ہے اس بات کو محسوس کرتے ہوئے ریاست بھر میں ایک ہفتہ قبل ضلع کلکٹر تفصیلی طور پر سل کانفرنس کے دوران واقف کروایا گیا تھا اور شہر کے تمام سیاسی جماعتوں کیلئے لمحہ فکر ہے لیکن ابھی تک کوئی بھی تنظیم یا جماعت کوویڈ سنٹر کے قیام کیلئے ابھی تک حکومتی سطح پر کوئی تنظیم سوائے جمعیت العلماء نمائندگی نہیں کی ہے ۔ متحدہ طور پر اس مسئلہ پر اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ سے رجوع ہونے کی صورت میں اقلیتی علاقہ میں کوویڈ سنٹر ، کوارنٹائن سنٹر کو یقینی طور پرقائم ہوسکتا ہے جبکہ ضلع کلکٹر مسٹر نارائن ریڈی نے واضح طور پر تیقن دلایا تھا کہ مقامی سطح پر نمائندگی کرنے کی صورت میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے سنجیدہ اقدامات کئے جائیں گے ۔ اس مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ غور کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ سے رجوع ہونے کی صورت میں کوویڈ سنٹر کا قیام یقینی ہوسکتا ہے اور اس کیلئے تمام سہولتیں بھی اقلیتی علاقہ میں دستیاب ہے ۔
