حیدرآباد: سابق ضلع نظام آباد کے کسانوں کی بڑی تعداد کو اپریل پہلے ہفتے میں راحت حاصل ہوگی کیو۔کہ چیف منسٹر چندر شیکھر رائو توقع ہے کہ کونڈا پوچماں ذخیرہ آب سے سنگاریڈی کنال میں پانی چھوڑیں گے جو امکان ہے کہ 2 یا 4 اپریل کو نظام ساگر پراجیکٹ پہنچے گا۔ کونڈا پوچماں ذخیرہ آب کے پانی کو چھوڑنے کے ساتھ توقع ہے کہ نظام ساگر پراجیکٹ کی عظمت رفتہ بحال ہوگی۔ حالانکہ حکومت، کالیشورم لفٹ اریگیشن اسکیم کے تحت ملنا ساگر ذخیرہ آب سے راست پانی فراہم کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے لیکن یہ پراجیکٹ ابھی مکمل نہیں ہوا ۔ نظام آباد کے ہزاروں کسانوں کو آبپاشی کی سہولتیں فراہم کرنے حکومت نے کونڈا پوچماں کے پانی کو رخ میں تبدیلی کے ساتھ نظام ساگر پراجیکٹ میں چھوڑنے کا فیصلہ کیا جس میں فی الوقت 17 ٹی ایم سی فٹ پانی اسٹور ہوسکتا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ، کونڈا پوچماں کا پانی بالڈی واگو سے گزرنے کے بعد سنگاریڈی کنال سے نظام ساگر پہنچے گا جس کے دوران چار تالاب لبریز ہوں گے۔ کاماریڈی کے چیف انجینئر ٹی سرینواس نے کہا کہ تمام باقی رہ گئے کاموں کو دو دن میں مکمل کیا جائے گا۔ حالانکہ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ عہدیدار 2 یا 4 اپریل کو اس ذخیرہ آب سے رسمی طور پر پانی جاری کرنے کے لیے چیف منسٹر کو مدعو کرنے پر غور کررہے ہیں تاہم اس سے متعلق شیڈول کو ہنوز قطعیت نہیں دی گئی ہے۔