وزیر اعلیٰ کی تصویر کو دودھ سے نہلایا گیا: رکن اسمبلی جے کرشنا راؤ
کورٹلہ۔/26 جولائی ، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاست تلنگانہ میں بی آر ایس حکومت کی جانب سے بند کی گئی نظام شوگر فیکٹری کو کانگریس پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد کھلوانے کا چیف منسٹر تلنگانہ ریونت ریڈی نے وعدہ کیا تھا، اس وعدہ پر قائم رہنا کافی خوش آئند بات ہے۔ جواڈی کرشنا راؤ سینئر قائد کانگریس پارٹی نے یہ بات کہی۔ اسمبلی حلقہ کورٹلہ کے ملا پور منڈل کے متیم پیٹ گاؤں میں سابق میں بی آر ایس حکومت کی جانب سے بند کی گئی نظام شوگر فیکٹری کے قریب کسانوں کے ساتھ ملکر چیف منسٹر ریونت ریڈی کی تصویر کو دودھ سے نہلایا گیا۔ بعد ازاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سابق میں ریاست تلنگانہ کے کسانوں کے مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے سرکاری شعبہ میں شوگرفیکٹری کو اس وقت کی کانگریس حکومت نے قائم کیا تھا۔ ریاست میں اقتدار میں آنے والی تلگودیشم پارٹی خانگی انتظامیہ کوحصے فروخت کرتے ہوئے خانگی شعبہ میں چلارہی تھی۔ اس وقت کے بی آر ایس سربراہ سابق وزیر اعلیٰ کے سی آر اور کویتا نے بی آر ایس کے اقتدار میں آنے پر نظام شوگر فیکٹری کو حکومت کی تحویل میں لے کر چلانے کی بات کرتے ہوئے ملازمین اور کسانوں کو ہتھیلی میں جنت دکھائی تھی لیکن دس سال ریاست میں اقتدار میں رہنے والی بی آر ایس پارٹی شوگر فیکٹری کو کھلوا نہ سکی۔ اسمبلی انتخابات کے موقع پر کانگریس پارٹی کے اقتدار میں آنے پر بند کی گئی شوگر فیکٹری کو فوری کھلوانے کا وعدہ کیا گیا۔ جناب کرشنا راؤ سینئر کانگریس آئی پارٹی قائد نے کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر ریونت ریڈی نے اسمبلی انتخابات کے موقع پر کئے گئے اپنے وعدہ کو پورا کرتے ہوئے ریاستی کابینہ میں پیش کئے گئے بجٹ میں ان فیکٹریوں کو دوبارہ کھلوانے کیلئے فنڈز مختص کرنے کا اعلان کیا۔ جس پر کسان اور بیروز گار افراد کافی خوش ہیں۔ اس موقع پر جواڈی کرشنا راؤ کے ہمراہ صدر بلاک کانگریس پارٹی الوری مہیندرریڈی، صدر مٹ پلی ٹاون کانگریس پارٹی جیٹی لنگم ، صدر منڈل کانگریس کشم راجم، حلقہ اسمبلی کورٹلہ یوجنا کانگریس پارٹی قائد ایلیٹی مہیپال ریڈی ، سابق سرپنچس بی نرسیا گوڑ، کے سائی ریڈی، این بابو ریڈی کے علاوہ کانگریس کارکن اور کسانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔