نظام شوگر فیکٹری کے ملازمین انصاف سے محروم

   

100 دن میں فیکٹری کے احیاء کا وعدہ وفا نہ ہوا ، چیف منسٹر کو کانگریس قائد ششی دھر ریڈی کا مکتوب

میدک /17 اگست ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) سابق رکن اسمبلی میدک کانگریس پارٹی کے سینئیر قائد مسٹر پی ششی دھر ریڈی نے ریاستی وزریر اعلی کے چندرا شیکھر راؤ کو ایک کولا مکتوب روانہ کرتے ہوئے سوال کیا کہ ابتداء کے قبل اور تحریک تلنگانہ کے موقع پر میدک ضلع کی عوام سے کئے گئے وعدہ جو یہاں کی نظام شوگر فیاکٹری جو مقفل ہوچکی ہے ۔ اقتدار میں آتے ہی 100 دنوں میں دوبارہ احیاء عمل میں لاتے ہوئے یہاں کے نیشکر کاشتکاروں اور این ڈی ایس ایل کے ملازمین و ورکرس کہا گیا تھا کیا ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ 100 دن گذر گئے لیکن تاحال کوئی انصاف ہی نہیں ملا ۔ اسی طرح انہو ںنے کہا کہ حلقہ اسمبلی میدک میں شامل رامائم پیٹ جو ماضی میں اسمبلی ہیڈ کوارٹر تھا اس کو ریونیو ڈیویژن کا درجہ دینے کا وعدہ بھی کیا گیا تھا اور رامائم پیٹ میں آر ٹی سی بس ڈپو کے قیام کا بھی وعدہ کیا گیا تھا جو وفا نہ ہوسکا ۔ انہوں نے رامائم پیٹ میں ڈگری کالج کے قیام کا بھی اپنے مکتوب کے ذریعہ مطالبہ کیا ۔ اس طرح انہوں نے حالیہ بارش کے دوران میدک اسمبلی حلقہ میں خراب ہوئی سڑکوں اور مشن بھگیرتا کے پائپوں کی تنصیب ہے اجڑی ہوئی سڑکوں اور گلیوں کی مرمت کیلئے 150 کروڑ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ میدک کے مضافات میں موجود گھن پور آیاکٹ میں پانی کی ذخیرہ اندوزی کیلئے ڈیم کی اونچائی کرنے کے دوران نقصان اٹھانے والے کسانوں کو ان کی اراضیات جو زیر آب آچکی ہیں معاوضوں کی فی الفور اجرائی کا بھی مطالبہ کیا ۔ انہوں نے ضلع میدک میں نو قائم شدہ منڈل نظام پیٹ میں دفتر منڈل پریشد دفتر تحصیل کیلئے ذاتی عمارتوں کی تعمیر کا مطالبہ کیا ۔