فوڈ سیفٹی عہدیداروں کا دھاوا، ناقص اشیاء کے استعمال کا انکشاف، فتح میدان کلب میں بھی نقائص کی نشاندہی
حیدرآباد۔/25 ستمبر، ( سیاست نیوز) حیدرآباد کے تاریخی نظام کلب میں تلنگانہ فوڈ سیفٹی عہدیداروں نے دھاوا کرتے ہوئے سنگین بے قاعدگیوں کا پتہ چلایا ہے۔ 140 سالہ قدیم نظام کلب کے کچن کا کمشنر فوڈ سیفٹی کی ٹیم نے اچانک معائنہ کیا جہاں غذاؤں کی تیاری کے سلسلہ میں بے قاعدگیاں پائی گئیں۔ حکام کے مطابق کلب میں فوڈ سیفٹی سے متعلق FSSAI لائسنس بھی نہیں ہے۔ نظام کلب کا قیام 1884 میں نواب میر محبوب علی خاں نے عمل میں لایا تھا۔ عہدیداروں کے مطابق غذاؤں کی تیاری کے سلسلہ میں درکار کئی اہم دستاویزات موجود نہیں ہیں جس میں پکوان تیار کرنے والوں کیلئے میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹ، کیڑے مکوڑوں سے بچاؤ کے اقدامات، واٹر انالاسیس رپورٹ برائے RO واٹر جو غذا کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے، معائنہ کے دوران پتہ چلا کہ کچن میں صحت و صفائی کے ناقص انتظامات ہیں اور جگہ جگہ جھینگر پائے جاتے ہیں۔ کچن میں سیلنگ سے پانی کے رسنے اور فریج کے ٹوٹے ہوئے دروازوں کا پتہ چلا جس میں غذائی اشیاء محفوظ کی جاتی ہیں۔ غذائی اشیاء کو محفوظ کرنے کا طریقہ کار بھی ناقص پایا گیا۔ استعمال کی جانے والی اشیاء کی مناسب لیبلنگ نہیں تھی۔ کچن کے حصہ میں موری کی گندگی پائی گئی اور پانی جمع ہوا تھا۔ کچن میں غذاؤں کی تیاری میں سینتھٹک کلرس کے استعمال کا پتہ چلا۔ پکوان کرنے والے افراد نے چائینیز ڈشیس میں سینتھٹک کلرس کے استعمال کا اعتراف کیا۔ عہدیداروں نے اسٹوریج ایریا میں کاسمیٹک روز واٹر کو پایا جو پڈنگ کی تیاری میں استعمال کرنے کا شبہ ہے۔ فوڈ سیفٹی حکام نے کلب کے اسٹاف کو ممنوعہ اشیاء کے استعمال کے خلاف پابند کیا۔ انہوں نے فوڈ گریڈ روز واٹر کے استعمال کی ہدایت دی۔ گیہوں کے آٹے اور دال میں کیڑے مکوڑے پائے گئے اور ڈسٹ بین کی مناسب صفائی کا انتظام نہیں تھا اور عہدیداروں کے مطابق کچن میں مجموعی طور پر صحت و صفائی کے انتظامات ناقص پائے گئے۔ فوڈ سیفٹی ٹاسک فورس ٹیم نے لال بہادر اسٹیڈیم کے احاطہ میں واقع فتح میدان کلب پر دھاوا کرتے ہوئے کچن میں نقائص کا پتہ چلایا۔ کچن کی کھڑکیاں کھلی تھیں اور کیڑے مکوڑوں کے روکنے کیلئے کوئی اسکرین نہیں تھا۔ جزوی طور پر تیار کی گئی غذائی اشیاء کو فریج میں کھلا چھوڑ دیا گیا تھا اور انہیں مناسب طور پر رکھنے کا انتظام نہیں تھا۔ واضح رہے کہ فوڈ سیفٹی کے عہدیدار حیدرآباد میں شاپنگ مالس، ہوٹلوں، ریسٹورانٹس اور بیکریز کے خلاف بھی ناقص انتظامات پر کارروائی کررہے ہیں۔1