نظام کی البیون بس ایم جی بی ایس میں نمائش کیلئے رکھی جائیگی

   

1932 میں متعارف بس میں ڈرائیور، کنڈکٹر کے بشمول 19 افراد کیلئے سفر کی سہولت

حیدرآباد۔ 6 ستمبر ( سیاست نیوز) نظام دور حکومت کی البیون (Albion) بس جو پہلے بیڑے کا حصہ تھی اور حیدرآباد کے سڑکوں پر چلتی تھی عنقریب مہاتما گاندھی بس اسٹیشن (ایم جی بی ایس) کے احاطہ میں تجویز کردہ ایک خصوصی میوزیم میں نمائش کے لئے رکھی جائے گی۔ تلنگانہ آر ٹی سی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہاپنی ایک تاریخ رکھنے والی اس بس کے سفر اور تفصیلات کو نئی نسل سے واقف کرانے کے لئے یہ اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ بس برطانیہ کی البیوکمپنی نے تیار کی تھی جو مشیرآباد کے بس بھون کے باہر کئی برسوں سے کھڑی ہے۔ 2022 میں یوم آزادی کے موقع پر ٹی ایس آر ٹی سی نے ٹینک بینڈ میں بس پریڈ کا اہتمام کیا تھا جس میں یہ توجہ کا مرکز تھی۔ گزشتہ سال اُپل میں ٹی ایس آر ٹی سی زونل ورکشاپ کے عملہ نے 15 دن کے دوران صرف 3 ہزار روپے کی لاگت سے بس میں چند تبدیلیاں کی تھیں۔ ٹکنالوجی کے لحاظ سے نئی بسیں اور یہ مخصوص بس ایک جیسی ہیں۔ البیون سرخ رنگ کی بس 1932 کی ہے اور اس میں ڈرائیور اور کنڈکٹر کے بشمول 19 افراد سفر کرسکتے ہیں۔ اسے نظام اسٹیٹ ریل اینڈ روڈ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ (ایف ایس آر آر ٹی ڈی) کی طرف سے متعارف کرایا گیا تھا۔ 27 بسوں کے پہلے بیڑے کا حصہ ہونے کا اعزاز اس کو حاصل ہے۔ یہ بس ’’ناندیڑ‘‘ کیلئے چلائی گئی تھی۔ بس کے سامنے نمایاں طور پر روٹ کا نام درج ہے اور یہ ادارہ کی قیمتی ملکیت ہے۔ سابقہ حیدرآباد ریاست میں ریلوے میں یہ ایک ٹرانسپورٹ کا ونگ تھا اور اس وقت آر ٹی سی میں 27 بسیں اور 166 ملازمین تھے۔ ن