نظم و نسق کو کرپشن و بدعنوانیوں سے پاک کرنے چیف منسٹر کی مساعی

   

انٹلیجنس سے رپورٹ طلب ، عہدیداروں اور ملازمین کے خلاف کارروائی کیلئے اے سی بی کو کھلی چھوٹ

حیدرآباد ۔ 20 ۔ اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے نظم و نسق پر گرفت مضبوط کرنے اور عہدیداروں کے علاوہ عوامی نمائندوں کی کارکردگی پر نظر رکھنے کیلئے انٹلیجنس ڈپارٹمنٹ سے رپورٹ طلب کی ہے۔ سرکاری اسکیمات پر عمل آوری کے سلسلہ میں مبینہ بدعنوانیوں کی بڑھتی شکایات کے پیش نظر چیف منسٹر نے عہدیداروں کے علاوہ عوامی نمائندوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ نظم و نسق میں کرپشن پر قابو پایا جاسکے۔ چیف منسٹر نے بدعنوان عہدیداروں کے خلاف کارروائی کے لئے اینٹی کرپشن بیورو کو کھلی چھوٹ دے دی ہے اور اے سی بی کے عہدیدار روزانہ کسی نہ کسی ضلع میں رشوت قبول کرتے ہوئے ملازمین اور عہدیداروں کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر رہے ہیں ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے انٹلیجنس کو ہدایت دی ہے کہ وہ وزراء ، ارکان پارلیمنٹ ، ارکان اسمبلی ، ان کے رشتہ داروں اور دفاتر میں کام کرنے والے عہدیداروں اور ملازمین کی سرگرمیوں ، خاص طور پر کرپشن پر نظر رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران غیر سرکاری سطح پر انٹلیجنس کے عہدیداروں نے صورتحال پر کڑی نظر رکھنے کے بعد ایک رپورٹ تیار کی ہے۔ یہ رپورٹ جلد ہی چیف منسٹر کو پیش کردی جائے گی جس میں وزراء کی پیشی میں جاری سرگرمیوں کی تفصیلات شامل رہیں گی۔ بتایا جاتا ہے کہ کئی اضلاع سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ فلاحی اسکیمات کے استفادہ کنندگان کے انتخاب میں رقومات حاصل کی جارہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق انٹلیجنس نے چیف منسٹر کو اپنی خفیہ رپورٹ میں ان وزراء کی نشاندہی کا فیصلہ کیا ہے ، جہاں فلاحی اسکیمات کے لئے رقومات کا مطالبہ کرنے کی شکایات ملی ہیں۔ چیف منسٹر کے قریبی ذرائع کے مطابق نظم و نسق کو کرپشن سے پاک اور جواب دہ بنانے کیلئے چیف منسٹر نے توجہ مرکوز کی ہے ۔ چیف منسٹر ریلیف فنڈ کی رقومات میں بڑ ے پیمانہ پر دھاندلیوں کا معاملہ بھی منظر عام پر آیا ہے ۔ بی آر ایس دور حکومت میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل کے بعد کنٹراکٹرس کو رقومات جاری نہیں کی گئیں اور گزشتہ دو ماہ سے کنٹراکٹرس بلز کی ادائیگی کیلئے حکومت پر دباؤ بنارہے ہیں ۔ 1