نفرت انگیزقوانین کے ذریعہ کالے کرتوتوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش

,

   

ملک بے روزگاری اور معاشی مشکلات سے دوچار ، سیکولر طاقتیں ایسی سازشوں کو ناکام بنائیں گی
نلگنڈہ میں دستور بچاؤ تحریک کے احتجاجی پروگرام میں بے شمار خواتین کی شرکت
حیدرآباد۔ یکم ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : مرکز کی نریندر مودی حکومت کی جانب سے سیاہ قوانین کو لاگو کرنے اور دستور میں مداخلت کے خلاف آج نلگنڈہ مستقر دستور کے تحفظ اور سیاہ قانون سے آزادی کے نعروں سے گونج اٹھا۔ دستور بچاؤ تحریک کی جانب سے منظم کردہ خواتین کی احتجاجی ریالی میں ہزاروں خواتین نے شرکت کی ۔ خواتین مرکزی حکومت سے فوری اثر کے ساتھ ایسے قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کررہی تھیں ۔ ریالی کا آغاز وقت مقررہ پر بوائز جونیر کالج دیور کنڈہ روڈ سے ہوا ۔ جو براہ امبیڈکر چوراستہ ، اقبال مینار ، پرکاشم بازار مجسمہ مسا سے ہوتے ہوئے کلاک ٹاور سنٹر پہونچکر جلسہ عام میں تبدیل ہوگئی ۔ ریالی میں خواتین چھوٹے بچوں کے ساتھ مختلف کالجوں میں زیرتعلیم طالبات ریالیوں کی شکل میں پہونچ رہے تھے ۔ منتظمین کی جانب سے جگہ جگہ پینے کے پانی کی سربراہی بھی عمل میں لائی جارہی تھی شدید ترین دھوپ کے باوجود خواتین کی کثیر تعداد جس میں تمام مذاہب کی خواتین شامل تھیں جلسہ عام کو مخاطب کرتے ہوئے ویمن پروٹکشن ریاستی قائد شریمتی پی اے دیوی نے حکومت کو انتباہ دیا کہ ملک میں تفریق پھیلانے والے قوانین کو لاگو کرتے ہوئے اپنے کرتوتوں پر پردہ ڈالا جارہا ہے ملک میں بے روزگاری ، معیشت میں گراوٹ ہونے سے ملک معاشی مشکلات سے دوچار ہو رہا ہے ایسے میں مرکزی کی حکومت میں صرف 2 افراد ایسے قوانین کو لاگو کرتے ہوئے پھوٹ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں ملک کی تاریخ گواہ ہے ملک کی سیکولر طاقتیں حکومت کی ایسی سازشوں کو ناکام بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گی ۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ قائدین ملک کی سالمیت کو نقصان پہونچا رہے ہیں ۔ ملک کی آزادی کے موقع پر انگریزوں کی چاپلوسی کرنے والے آج خود کو ملک کے وفادار کہہ رہے ہیں جب کہ یہ افراد ملک کے غدار ہیں اس جلسہ کو عثمانیہ یونیورسٹی کی شعبہ لاء میں زیر تعلیم طالبہ مس امر کلثوم نے انگریزی میں تقریر کرتے ہوئے حکومت کے سیاہ قانون کو واپس لینے اور سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی سے متعلق واقف کروایا ۔ اس جلسہ کو مس صبیحہ ، انسانی حقوق تنظیم مریال گوڑہ کی نمائندہ شریمتی ساوتری ، سی پی ایم قائد مہیلا پربھاوتی و دیگر نے مخاطب کرتے ہوئے حکومت سے پر زور مطالبہ کیا کہ وہ ملک کو نقصان پہونچانے والے قوانین کو فوری واپس لیں بصورت دیگر شاہین باغ کی طرح نلگنڈہ کی انقلابی سرزمین پر بھی شاہین باغ قائم کیا جائے گا ۔ جناب مسیح الدین واثق ایڈوکیٹ ، جناب محمد ریاض الدین ایڈوکیٹ ریالی کی نگرانی کررہے تھے ۔ ریالی میں مذہبی رہنماؤں کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندے رضاکارانہ تنظیموں کے رہنماء اور عوام کی کثیر تعداد شامل تھے ۔۔