نفرت پھیلانے والے لفظ Genocide کی اہمیت کو ختم کرنے کوشاں

   

معاملہ کی حساسیت کے مطابق ہی لفظ کو استعمال کرنے کی ضرورت ، سوشیل میڈیا پر مباحث
حیدرآباد۔14اپریل(سیاست نیوز) یونیفارم لفظ کے استعمال کو عام کرنے کے ساتھ ساتھ دانستہ طور پر اب Genocide کے لفظ کو عام کیاجانے لگا ہے اور ہندستان بھر میں اس لفظ کے استعمال کے ذریعہ لفظ کی اہمیت کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور جب اس لفظ کی اہمیت ختم ہوجائے گی تو جب حالات پیداہوں گے اسی صورت میں اس لفظ کے کوئی معنیٰ باقی نہیں رہیں گے۔انگریزی لفظ Genocide کے لغوی معنیٰ نسل کشی کے ہیں اور اس لفظ کا درست استعمال 2002 گجرات میں ہی صحیح ہوا تھا کیونکہ گجرات میں مسلمانو ںکی نسل کشی کی گئی تھی اور اس نسل کشی کے ذمہ دارو ںکی جانب سے اب ملک بھر میں حالات کو ابتر کرتے ہوئے انہیں نسل کشی کی سمت لے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن اس کے لئے جو ماحول تیار کیا جا رہاہے اسے دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہندستان کے مسلمانو ںکے حالات پر نہ صرف بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے گہری نظر رکھی جا رہی ہے بلکہ ہندستان کی مسلم تنظیموں کی جانب سے بھی حالات کے متعلق تفکرات کا اظہار کرتے ہوئے نادانستہ طور پر Genocide الرٹ کے ہیاش ٹیاگ کے ساتھ اس لفظ کو عام کیا جانے لگا ہے۔ حجاب معاملہ کے دوران یونیفارم لفظ کو عام کرنے کے ساتھ ساتھ یونیفارم سیول کوڈ کے نفاذ کی راہیں ہموار کرنے کے اقدامات کئے جانے لگے ہیں اور عوام کے ذہنوں میں اس لفظ کو بہ آسانی سے داخل کیا جاسکے اس با ت کی کوشش کی جا رہی تھی اسی طرح اب ہندستان میں نسل کشی کے انتباہ کے نام پر سوشل میڈیا پر جاری مباحث کو دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہونے لگا ہے کہ جو لوگ مسلمانوں کو متنبہ کرنا چاہتے ہیں وہ لوگ بھی اس لفظ ’’نسل کشی ‘‘ کا بہ آسانی استعمال کرتے ہوئے ان کی نادانستہ طور پر ذہن سازی کے مرتکب بن رہے ہیں اسی لئے اس طرح کے الفاظ کے بجائے معاملہ کی حساسیت کے مطابق ہی الفا ظ کے استعمال کو یقینی بنانے کی کوشش کی جانی چاہئے اور جو لوگ نفرت پھیلاتے ہوئے نوجوانوں کو ورغلانے کی کوشش کر رہے ہیں ان کے پاس الفاظ اور ان کے معنوں اور اثرات کی کوئی اہمیت نہیں ہے لیکن جب یہ الفاظ کسی پڑھے لکھے شخص تک پہنچتے ہیں تو اس کے ذہن پر وار کرتے ہیں اور وہ اس لفظ کے معنیٰ کے ساتھ اس کے عام ہونے کو دیکھتے ہوئے اس پر یقین کرنے لگتا ہے اسی لئے جو طاقتیں نفرتوں کو فروغ دے رہی ہیں وہ ان الفاظ کے استعمال کو عام کر رہی ہیں جو ناخواندہ طبقہ کو یا تو سمجھ نہیں آتے یا پھر انہیں ان الفاظ کی حساسیت کا احساس نہیں ہوتا۔سوشل میڈیا کا استعمال کرنے والوں کو کسی بھی مسئلہ پر اپنے ردعمل کے اظہار کے لئے صحیح الفاظ کا انتخاب کرنا چاہئے تاکہ ان کے جانب سے جاری کیا جانے والی ردعمل قوم کے لئے نقصاندہ ثابت نہ ہو۔م