نفرت کو ختم کرنا ہو تو وزیراعظم مودی سے شروعات کریں

,

   

آر ایس ایس سربراہ کو عملی اقدام کا چیلنج ۔ بھاگوت کے قول و فعل میں تضاد : ڈگ وجئے سنگھ

نئی دہلی : آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے اس دعویٰ کے ایک روز بعد کہ تمام ہندوستانیوں کا ڈی این اے یکساں ہیں ، سینئر کانگریس لیڈر ڈگ وجئے سنگھ نے آج کہا کہ اگر بھاگوت اپنے الفاظ میں سچے ہیں تو اُنھیں چاہئے کہ اُن تمام بی جے پی قائدین کو خارج کردینے کی ہدایات جاری کریں جنھوں نے بے قصور مسلمانوں کو ہراساں کیا ہے ۔ ایسے تمام بی جے پی لیڈروں کو اُن کے عہدوں سے ہٹادیا جانا چاہئے ۔ تاہم ڈگ وجئے نے کہا کہ بھاگوت ایسا نہیں کرپائیں گے اور الزام عائد کیا کہ اُن کے قول و فعل میں تضاد ہے ۔ گزشتہ روز غازی آباد میں مسلم راشٹریہ منچ کے زیراہتمام ’’ہندوستان فرسٹ ۔ہندوستانی بسٹ ‘‘ ایونٹ سے اپنے خطاب میں بھاگوت نے لنچنگ میں ملوث عناصر کو خوب ہدف تنقید بنایا تھا ۔ بھاگوت نے کہا کہ گائے مقدس جانور ہے لیکن جو لنچنگ میں ملوث ہورہے ہیں وہ ہندوتووا کے مغائر ہے۔ بھاگوت نے یہ بھی کہا تھا کہ بعض اوقات لنچنگ کے جھوٹے کیس بھی بعض لوگوں کے خلاف درج کرائے گئے ہیں۔ آر ایس ایس سربراہ کے ان ریمارکس کے بارے میں کہ تمام ہندوستانیوں کا ڈی این اے یکساں ہیں اور وہ جو مسلمانوں کو ملک چھوڑ دینے کے لئے کہہ رہے ہیں وہ خود کو ہندو نہیں کہلوا سکتے ، اس کا حوالہ دیتے ہوئے ڈگ وجئے نے کہا کہ بھاگوت جی ! کیا آپ اپنے خیالات کو اپنے شاگردوں ، پرچارکوں ، وشواہندو پریشد ؍ بجرنگ دل ورکرس کو بھی منتقل کریں گے ؟ کیا آپ ان باتوں کو مودی ۔ شاہ اور بی جے پی چیف منسٹر کو بھی تسلیم کرائیں گے ؟ سابق چیف منسٹر مدھیہ پردیش نے کہاکہ بھاگوت جی ! اگر آپ اپنے شاگردوں کے لئے لازم کردیں کہ وہ اس سوچ و فکر کی تعمیل کریں ، میں آپ کا مداح بن جاؤں گا ۔ ڈگ وجئے نے کہاکہ آر ایس ایس اور بھاگوت کے لئے ایسا کرنا ممکن نہیں کیونکہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان نفرت تو اُنھیں کی پیداکردہ ہے ۔ اب سرسوتی ششو مندر سے مسلمانوں کیخلاف نفرت کے بیج نکالنا آسان نہیں ہوگا ۔