نقد رقم عوام تک پہونچنے سے روکنے کے اقدامات ۔ شہر میں بیشتر اے ٹی ایم بند

   

کئی اے ٹی ایم میںنقد رقومات عدم دستیاب ۔ کئی بینکوں کا اے ٹی ایم کی تعداد کو گھٹانے پر بھی غور و خوض
حیدرآباد 28جولائی (سیاست نیوز) آن لائن ادائیگی سے گریز اور نقد ادائیگی کے فروغ کی مہم کے دوران حیدرآباد وسکندرآباد کے بیشتر اے ٹی ایم سے نقد رقومات غائب ہوچکی ہیں اور کئی اے ٹی ایم بند پڑے ہیں۔ کرناٹک میں چھوٹے تاجرین کو جی ایس ٹی کی نوٹس اور تاجرین کے احتجاج کے بعد ان نوٹسوں سے دستبرداری کے دوران عوام میں آن لائن ادائیگیوں کے متعلق جو شعور اجاگر ہوا ہے اس کے نتیجہ میں نقد ادائیگیوں پر توجہ مرکوز کی جانے لگی ہے اور وہ لوگ جو تنخواہوں پر گذر بسر کرتے ہیں وہ آن لائن ادائیگیوںکے ذریعہ سامان خریدنے لگے تھے لیکن اب جبکہ تاجرین سے آن لائن ادائیگیوں کو قبول کرنے سے انکار کیا جانے لگا ہے تو بینک صارفین اے ٹی ایم کا رخ کرنے لگے ہیں لیکن اے ٹی ایم سے رقومات حاصل نہ ہونے پر مایوسی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ دونوں شہروں و ریاست کے دیگر اضلاع میں بھی اے ٹی ایم میں نقد رقومات موجودنہ ہونے کی شکایات ملی ہیں ۔ بینک عہدیداروں سے دریافت کرنے پر کہا جا رہاہے کہ آن لائن ادائیگیوں کے سبب اے ٹی ایم کے استعمال میں کمی واقع ہوئی ہے اسی لئے بیشتر بینکوں سے اے ٹی ایم مراکز کی تعداد کو کم کرنے اقدامات کئے جانے لگے ہیں اور کئی خانگی بینکوں کے اے ٹی ایم جو قائم کئے گئے تھے وہ بند ہوچکے ہیں اس کے علاوہ عوامی شعبہ کے بینکوں سے اے ٹی ایم کی تعداد کو کم کرنے پر غور ہو رہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے آن لائن ادائیگیوں کے فروغ کیلئے جو اقدامات کئے ہیں ان کے مطابق عوام کے ہاتھوں میں نقد رقومات پہنچنے سے روکا جانے لگا ہے اور اس میں حکومت کو کامیابی حاصل ہورہی ہے اسی لئے بینکوں سے اے ٹی ایم کی تعداد کم کرنے اقدامات کے باوجود محکمہ فینانس یا ریزرو بینک سے کوئی کارروائی نہیں کی جار ہی ہے بلکہ بینکوں کے ان اقدامات کی حوصلہ افزائی کی جانے لگی ہے۔ ذرائع کے مطابق ملک بھر میں نقد لین میں کمی لانے اقدامات میں اے ٹی ایم سے نقد منہائی کو روکنے کی کوشش ہو رہی ہے اور اس کا اثر تلنگانہ میں بینک کاری نظام پر ہورہا ہے جبکہ عوام میں اب آن لائن ادائیگی کے رجحان میں کمی دیکھی جانے لگی ہے۔3