نلگنڈہ ریجن میں ہزاروں آر ٹی سی ملازمین گرفتار

   

احتجاج سے روکنے پر پولیس کے ساتھ دھکم پیل، چیف منسٹر کے خلاف نعرے

حیدرآباد۔/6 نومبر، ( سیاست نیوز) آر ٹی سی نلگنڈہ ریجن میں آر ٹی سی ڈپوز کے روبرو ہڑتالی آر ٹی سی ملازمین نے بڑے پیمانے پر احتجاج منظم کیا۔ اس احتجاج کی تائید کرتے ہوئے مختلف عوامی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کے قائدین کی جانب سے احتجاج میں شامل ہونے پرانہیںتمام مقامات سے پولیس نے گرفتار کرلیا۔ بتایا جاتا ہے کہ آر ٹی سی نلگنڈہ ریجن میں شامل دیور کنڈہ ، یادگیر گٹہ، نارکٹ پلی، مریال گوڑہ اور نلگنڈہ ڈپوز کے پاس احتجاج کرنے والے ہزاروں ہڑتالی آر ٹی سی ملازمین کو پولیس نے صبح کی اولین ساعتوں میں ہی گرفتار کرلیا اور تمام آر ٹی سی بس ڈپوز کے پاس گزشتہ دن دفعہ 144 کا نفاذ عمل میں لایا گیا اور آر ٹی سی ملازمین کو آر ٹی سی بس اسٹیشنس اور ڈپوز کے حدود میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے بلکہ سختی کے ساتھ انہیں روک دیا جارہا ہے۔ علاوہ ازیں بس اسٹیشنس اور بس ڈپوز کے پاس پولیس کے سخت سیکورٹی انتظامات کئے گئے ہی اور بس اسٹیشنس و بس ڈپوز کے روبرو قائم کردہ احتجاجی کیمپس ( شامیانوں وغیرہ کو ) زبردستی برخواست کردیئے گئے۔ اسی دوران بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ انٹی پارٹی کے صدر مسٹر سی سدھاکر نے اپنے حامیوں کے ہمراہ پولیس سیکورٹی کی پرواہ کئے بغیر بس اسٹانڈ میں داخل ہوئے اور انہیں روکنے کی کوشش کرنے والے پولیس ملازمین و عہدیداروں کو ڈھکیلتے ہوئے بس اسٹانڈ میں احتجاجی دھرنا منظم کیا جس کی وجہ سے پولیس نے بالآخر مسٹر سی سدھاکر اور ان کے حامیوں کو گرفتار کرلیا۔ علاوہ ازیں بتایا جاتا ہے کہ مریال گوڑ آر ٹی سی بس ڈپو کے روبرو احتجاجی دھرنا منظم کرنے والے ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین اور بائیں بازو جماعتوں و دیگر جماعتوں کے قائدین کو پولیس نے احتجاج منظم کرنے سے قبل ہی انہیں روک کر گرفتار کرلیا۔ لیکن گرفتار شدہ ہڑتالی ملازمین ٹی ایس آر ٹی سی، بائیں بازو جماعتوں و دیگر جماعتوں کے قائدین نے پولیس اسٹیشن کی سیڑھیوں پر پہنچ گئے اور ریاستی حکومت بشمول چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے خلاف زبردست احتجاجی نعرے بلند کئے۔ مزید بتایا جاتا ہے کہ پولیس نے یادگیرگٹہ بس ڈپو کے پاس بھی ہڑتالی آر ٹی سی ملازمین کو گرفتار کرلیا۔ علاوہ ازیں دیور کنڈہ بس ڈپو کے پاس احتجاج منظم کرنے والے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین اور ہڑتالی آر ٹی سی ملازمین کو پولیس نے گرفتار کرکے انہیں احتجاج منظم کرنے سے باز رکھا۔