نلگنڈہ میں ریونت ریڈی ، اتم کمار ریڈی ، وینکٹ ریڈی میں اتحاد کا مظاہرہ

,

   

بیروزگار نوجوانوں کی ریالی و جلسہ عام ، جانا ریڈی اور ہنمنت راؤ کی شرکت ، کانگریس اقتدار کیلئے متحدہ مساعی کا عہد
حیدرآباد /28 اپریل ( سیاست نیوز ) کانگریس قائدین نے آج نلگنڈہ میں اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ متحدہ طور پر انتخابات میں حصہ لے کر کانگریس کے اقتدار کو یقینی بنائیں گے ۔ صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی سے ناراض قائدین ایک ساتھ اسٹیج پر دیکھے گئے ۔ پردیش کانگریس صدارت سنبھالنے کے بعد ریونت ریڈی کا پہلا دورہ نلگنڈہ تھا ۔ بے روزگار نوجوانوں کے مسائل پر کلاک ٹاور کے پاس ریالی اور جلسہ عام منعقد کیا گیا ۔ ارکان پارلیمنٹ اتم کمار ریڈی ، کومٹ ریڈی ، وینکٹ ریڈی ، سابق اپوزیشن لیڈر کے جانا ریڈی اور سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے ریونت ریڈی کے ساتھ ہاتھ ملاکر اور بغلگیر ہوکر اتحاد کا مظاہرہ کیا۔ ریالی اور جلسہ عام میں ہزاروں کی تعداد میں عوام شریک تھے ۔ اتم کمار ریڈی اور وینکٹ ریڈی نے اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا۔ ضلع کی تمام 12 اسمبلی نشستوں پر کانگریس کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ ہم معمولی اختلافات فراموش کرتے ہوئے متحدہ طور پر کانگریس کو برسر اقتدار لائیں گے ۔ انہوں نے مسلمانوں کو بھروسہ دلایا کہ کوئی طاقت 4 فیصد مسلم تحفظات کو ختم نہیں کرپائے گی ۔ کے سی آر نے 12 فیصد تحفظات کا وعدہ کیا تھا لیکن وعدہ سے محنرف ہوگئے ۔ امیت شاہ نے 4 فیصد تحفظات کے ختم کرنے کا اعلان کیا لیکن کے سی ار اور کے ٹی ار خاموش ہیں ۔ امیت شاہ کی مذمت تک نہیں کی ۔ صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے کہا کہ جدوجہد اور تحریکات کی سرزمین نلگنڈہ سے کانگریس کی کامیابی کا آغاز ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ نئے سال میں نئی حکومت کانگریس کی ہوگی اور اقتدار کے ایک سال میں 2 لاکھ مخلوعہ جائیدداوں پر تقررات کئے جائیں گے ۔ امتحانی پرچہ جات کے افشاء کا حوالہ دیتیہ وئے ریونت ریڈی نے کہا کہ 30 لاکھ نوجوانوں کے مستقبل سے کھلواڑ کیا گیا ۔ نلگنڈہ تحریک میں نوجوانوں اور طلباء نے اہم رول ادا کیا تھا لیکن برسر اقتدار آتے ہی دھوکہ دیا گیا ۔ نلگنڈہ کی تشکیل میں تاخیر پر نوجوانوں نے جان قربان کردی لیکن تلنگانہ کی تشکیل کے بعد فائدہ صرف کے سی ار خاندان کو ہوا ۔ قربانی نوجوانوں نے دی لیکن فائدہ صرف ایک خاندان کو ہوا ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ریت ، شراب اور کانکنی کے اسکام میں ملوث افراد بی آر ایس کے ارکان سامبلی ہیں ۔ کے سی ار نے خود اعتراف کیا کہ ارکان اسمبلی دلت بندھو اسکیم میں 30 فیصد کمیشن حاصل کر رہے ہیں ۔ لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔ کے سی ار کے 9 سالہ اقتدار میں بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوگیا ۔ ایس ایس سی ، انٹرمیڈیٹ اور گروپ I امتحانات کے پرچہ جات کا افشاء ہوا ۔ حکومت میں شامل افراد ملوث ہیں لیکن کوئی کارروائی نہیں ۔ تلنگانہ ماڈل کا مطالبہ پرچہ جات کا افشاء اور کسانوں کی خودکشی ہوچی ہے ۔ دلت بندھو میں 30 فیصد کمیشن حاصل کرنے والی حکومت کو اقتدار پر رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے ۔ کسان فصلوں کے نقصانات سے پریشان ہیں لیکن کے سی ار سیاسی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ کے سی آر کو اقتدار سے بیدخل کرنا ہمارا مقصد ہونا چاہئے ۔ مئی کے پہلے ہفتہ میں پرینکا گاندھی ، سرورنگر میں جلسہ عام سے خطاب کریں گی ۔ ر